قائمہ کمیٹی خزانہ نے فیوچر مارکیٹ بل 2016ء کی ترامیم کے ساتھ منظوری دیدی
اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیوچر مارکیٹ بل 2016ء کی ترامیم کے ساتھ منظوری دیدی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ کتابوں کی درآمد پر بھی ٹیکس اور ڈیوٹیز لگائی جائیں تاکہ پرنٹنگ کی مقامی صنعت کو نقصان سے بچایا جاسکے۔ کمیٹی نے حکومت کی جانب سے 480 ارب کا سرکولر ڈیٹ ایک دن میں سارا عمل جلدبازی میں مکمل کرنے پر حیرت کا اظہار کیا اور مزید تحقیقات کا فیصلہ کیا۔ جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ کاغذ کی صنعت سے وابستہ نمائندوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں کاغذ کی درآمد پر بہت زیادہ ٹیکس اور ڈیوٹیز عائد کی گئی ہیں جبکہ کتابوں پر کم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جس کی وجہ سے مقامی پرنٹنگ کی صنعت کو نقصان ہورہا ہے۔ کمیٹی نے معاملہ پر مزید غور کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کو ریفر کردیا۔ ماروی میمن نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ادائیگیوں کو بائیومیٹرک تصدیق کیلئے منسلک کرنے کا عمل جاری ہے۔ پروگرام کے اخراجات کے حوالے سے آڈٹ نادرا اور بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کی مشترکہ کمیٹی نے کیا۔ پروگرام کے متعلق شکایات 450 تحصیلوں میں درج کی جاسکتی ہیں اور اس حوالے سے ہاٹ لائن بھی قائم کی جاچکی ہے۔ شارٹ میسج کے ذریعے لوگوں کو ورغلانے والے 7000 موبائل سمز کو بلاک کردیا گیا ہے۔ کمیٹی میں آڈیٹر جنرل کی 480 ارب کے سرکلرڈیٹ کے حوالے سے رپورٹ پر بھی بحث کی گئی۔