دسمبر 2017ء تک بجلی کی طلب‘ رسد میں فرق ختم ہوجائیگا: عابد شیر علی
اسلام آباد (خبرنگار) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ جو بجلی کا بل ادا نہیں کریگا اسکے خلاف نئے قانون کے مطابق کاروائی کی جائیگی۔ ایک لاکھ روپے سے زائد کے نادھندگان کے کیس نیب کو ارسال کردئیے ہیں۔ بجلی کے واجبات ہر صورت میں وصول کیے جائیں گے۔ قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ نادہندگان کے خلاف سخت کاروائی شروع کردی گئی ہے جو بل نہیں دیگا اسکا کنکشن کٹ جائیگا۔ اس حوالے سے پسند نا پسند کی بنیاد پر فیصلے نہیں کئے جاتے۔ عابد شیر علی نے کمیٹی کوبتایا کہ تھر سے کوئلے کے حصول کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تھر میں بھی بجلی گھر لگایا جا رہا ہے، ٹرانسفارمرز کی قلت کا مسئلہ بھی حل کیا جا رہا ہے۔ کسان تنظیمیں بل ادا کرنے میں ہچکچاہٹ دکھا رہی ہیں، ارکان پارلیمنٹ کو واجبات کی وصولی کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ اوکاڑہ میں ہمارے تین اہلکار شہید بھی کئے گئے لیکن بجلی کا بل کسی کو معاف نہیں ہوگا۔ ملازمین کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا دسمبر 2017ء تک بجلی کی طلب اور رسد میں فرق ختم ہو جائیگا۔ وزارت پانی و بجلی نے آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی کیلئے بھی فنڈ مختص کرنے کے لئے اپنا تخمینہ مکمل کرلیا ہے۔ پنجاب میں حویلی بہادر شاہ اور بلوکی سے 1200، 1200 میگاواٹ بجلی ایل این جی کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کے لئے آئندہ مالی سال کے دوران 340 ملین روپے درکار ہوں گے۔