ایران کے پارلیمانی انتخابات صدر روحانی اور اتحادیوں کو برتری
تہران (نیٹ نیوز+ رائٹر) ایران میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق صدر حسن روحانی اور ان کے اتحادیوں کو برتری حاصل ہے۔ ابھی تک اعتدال پسندوں اور اصلاح پسندوں کو سبقت حاصل ہے۔ ابتدائی طور پر تہران میں گنتی کیے گئے 15 لاکھ ووٹوں کے نتائج کے مطابق مجلسِ رہبری کے انتخابات میں صدر روحانی اور ان کے اتحادی سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔ قدامت پسند پیچھے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بعد ہونے والے ان پہلے انتخابات میں ایرانی عوام نے پارلیمنٹ کے ارکان کے علاوہ رہبرِ اعلیٰ کا انتخاب کرنے والے ماہرین کی اسمبلی ’مجلسِ رہبری‘ کے ارکان کا انتخاب کیا ہے۔ ان انتخابات میں قریباً ساڑھے پانچ کروڑ ایرانی ووٹ ڈالنے کے مجاز تھے۔ ایرانی پارلیمنٹ کی 290 نشتسوں کے لئے ہونے والے انتخابات میں 6200 امیدوار میدان میں تھے جن میں 586 خواتین شامل ہیں تاہم 88 رکنی مجلسِ رہبری کے لیے کسی خاتون امیدوار نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ پارلیمانی انتخابات کے تحت 290 ارکان پارلیمنٹ کو چار برس کے لیے منتخب کیا جائیگا رائے دہندگان نے مجلسِ رہبری کے لئے 88 علما کا انتخاب کیا ہے جن کے رکنیت کی معیاد آٹھ برس کے لئے ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ انتخابی مہم میں ملک کی معیشت اہم موضوع رہا ہے۔ اصلاح پسند اور اعتدال پسندوں کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر توجہ دے رہے ہیں جس سے روزگار بڑھنے کے امکانات پیدا ہوں گے۔ الیکشن کمشن کے مطابق ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور جلد عبوری غیر سرکاری نتائج سامنے آ جائیں گے تاہم مقامی میڈیا نے بتایا کہ اعتدال پسند صدر حسن روحانی اپنے قدامت پسند حریفوں سے آگے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسیوں فارس اور مہر کے مطابق ان انتخابات میں کٹڑ نظریات کے حامل طاقتور گروپوں کی مقبولیت میں کمی نوٹ کی گئی ہے۔ حسن روحانی کی کوشش ہے کہ وہ ملک میں جمہوری اصلاحات کو ممکن بنائیں اور ساتھ ہی مغربی طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں بھی بہتری لائی جائے۔ابتدائی نتائج کے مطابق سخت گیر عناصر پیچھے رہ گئے ہیں۔ ان نتائج کے مطابق ایرانی صدر روحانی ا ور ان کے ٹاپ اتحادی سابق صدر ہاشمی رفسنجانی ایران کی مجلس ماہرین (مجلس رہبری) کی رکنیت کی دوڑ میں آگے ہیں۔ یہ مجلس ایران کی بااثر قیادت کی باڈی ہے جو ملک کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرتی ہے۔ ایرانی وزارت داخلہ کے مطابق 60 فیصد شہریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ ابھی تک 25 فیصد ووٹوں کی گنتی ہوئی ہے اس میں روحانی کے حامی کامیاب ہو رہے ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ 55 ملین ووٹروں میں سے 33 ملین ووٹروں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ واضح رہے 2012ء میں ہونے والے انتخابات میں 64.2 ایرانی شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا تاہم وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ اعدادوشمار حتمی نہیں ہیں۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اصلاح پسندوں نے دارالحکومت تہران کی 30 میں 29 سیٹیں جیت لی ہیں جبکہ سخت گیر قدامت پسندوں کو صرف ایک سیٹ ملی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق ابتدائی نتائج میں سینئر اصلاح پسند رہنما محمد رضا عارف پارلیمانی نشستوں پر آگے تھے۔صدر روحانی نے کہا کہ ان کی حکومت مضبوط ہوئی ہے۔