• news

زرداری کی طبیعت خراب ہے، آرمی چیف کی توسیع کا مجھ سے نہ پوچھا جائے: خورشید شاہ

لاڑکانہ ( نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے ایف آئی اے اور نیب کو ملا کر ایک ادارہ بنانا چاہیے الگ الگ کام کرنے سے کام متاثر ہوتے ہیں اللہ ایسا دن نہ دکھائے کہ نیب اینٹی کرپشن پر چھاپے مارے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آئینی بندہ ہوں آرمی چیف کے بیان کو سراہا لیکن ان کے عہدے میں توسیع کے حوالے سے مجھ سے نہ پوچھا جائے آرمی آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے ۔ میڈیا اسے متنازعہ بنا رہا ہے ۔ ایسامت کریں ۔ ملک میں خطرناک فضا پیدا کی جا رہی ہے ۔ ملک کے ادارے چلنا چاہئیں۔ جنرل راحیل شریف دلیر سپہ سالار ہیں۔ ملک میں آئین کی بہت سی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ نشانہ شیر ہے اور شیر بچے دے یا انڈے ؟ کیا کریں ۔ آصف زرداری کی طبیعت خراب ہے جس کے باعث وہ وطن واپس نہیں آرہے دعا کریں وہ ٹھیک ہو جائیں میرا خواب اور خواہش ہے کہ پورے ملک میں ترقی ہو سندھ میں بھی ترقی ہو رہی ہے لیکن ہم وفاقی حکومت کی طرح واویلا نہیں کرتے۔ وفاقی حکومت منصوبوں کی تکمیل سے قبل ہی تشہیری مہم چلا کر اپنی کارکردگی ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ دو سو ارب اورنج ٹرین اور ڈیڑھ سو ارب میٹرو بس پر ضائع کئے جا رہے ہیں۔ توانائی منصوبوں کیلئے قرضوں سے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ زرعی پانی کو محفوظ کرنے کے لئے سندھ سمیت ملک بھر میں چھوٹے ڈیم بنائے جائیں۔ مردم شماری پولیس، رینجرز اور فوج کے ساتھ ہونی چاہیے۔ مردم شماری کی مدت میں اضافہ کرکے 15 دن تک کی جائے مردم شماری میں توسیع کرنا بددیانتی ہوگی۔ ہمارے حکومتی دور میں سوات آپریشن ، سیلاب اور ایف ایف سی ایوارڈ کے معاملے اور مسائل تھے جن کی وجہ سے مردم شماری نہ کرا سکے ۔

ای پیپر-دی نیشن