حکومت کے آڈٹ کا وقت آگیا عوامی حقوق سے روگردانی نہیں کرنے دینگے:بھارتی چیف جسٹس
جموں (آن لائن+ اے این این) بھارتی چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے حکومتی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب حکومتی کارکردگی کے آڈٹ کا وقت آن پہنچا ہے۔ معصوم لوگ جیلوں میں پڑے ہیں، حکومت کو عوام کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں منعقدہ دور روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ٹی ایس ٹھاکر نے حکومت کی جانب سے قانون اور ہائی کورٹ کے ججز کی تعیناتی کی توثیق نہ کرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا جب لوگ جیلوں میں سڑ اور انصاف کے لئے چیخ رہے ہوں تو اس صورت میں حکومت کی جانب سے سردمہری کا مظاہرہ اس کی نااہلی کا ثبوت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دو ماہ قبل ہائی کورٹ کے ججز کی تقرری کے لئے تجویز بھیجی تھی لیکن حکومت کی جانب سے اس کاکوئی جواب نہیں دیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے اور ہم یہ ہر گز اجازت نہیں دیں گے کہ حکومت اس سلسلے میں روگردانی کا مظاہرہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان قوانین کی توثیق نہیں کر رہی۔ معلوم نہیں ایسا کیوں ہے لیکن میرے خیال میں جب حکومت اپنے کام احسن طریقے سے سرانجام نہ دے رہی ہو تو اس کی کارکردگی کا آڈٹ ضروری ہوتا ہے اور جب ہم حکومتی کارکردگی کا آڈٹ کرتے ہیں اور اس چیز کی ضرورت کو محسوس کرتے ہیں تو حکومتی کارکردگی میں بھی بہتری آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آن پہنچا ہے بھارتی حکومت کی کارکردگی کا آڈٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر منظم سیکٹر کے کارکنان کے حقوق کے تحفظ کیلئے 1996میں ایک ایکٹ مرتب کیا گیا تھا لیکن ریاستی حکومت نے اس کے لئے مطلوبہ بورڈتشکیل دینے میں 10برس لگا دئیے۔ تقرریوں میں تاخیر کے لئے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں میں پچاس فیصد عملہ کی قلت ہے۔ لوگ انصاف کیلئے کراہ رہے ہیں ،معصوم لوگ جیلوں میںہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کیلئے کام کرنا چاہئے اور عوام کو جوابدہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے عدلیہ پر اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزامات کو جھٹلاتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اپنے فرائض سے کوتاہی کرے گی تو عدلیہ اس میں مداخلت کرے گی۔