افضل گورو کے حق میں لکھنے سے کوئی بھارت مخالف نہیں کہلا سکتا: بھارتی صحافی
نئی دہلی (آن لائن) ممتاز بھارتی کالم نگار اور مصنف پریم شنکر جھا نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی نئی دلی میں محمد افضل گورو کے حق میںلگائے جانے والے نعروںپر خود ساختہ محب وطن بھارتیوںکے شورشرابے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حب الوطنی اسی کا نام ہے تو وہ باغی کہلوانا پسند کریں گے۔ پریم شنکر جھا نے نئی دلی میں جاری ایک بیان میں کہا کہ محمدافضل گورو کے حق میںلکھنے سے کوئی بھارتی وطن دشمن نہیں بن جاتا۔ بھارتی اخبارات میں گزشتہ تین برس کے دوران بیسیوں بھارتیوں نے افضل گورو کے بارے میںمضامین لکھے جن میں انکی پھانسی کو افسوسناک قرار دیا گیا۔ افضل گورو کو پھانسی سے قبل 13برس جیل میں رکھا گیا جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے ہی سابق وزیر اعظم راجیوگاندھی کے قاتلوں کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کیا لیکن افضل گورو کے معاملے میں ایسانہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے گورو کو جلد بازی میں پھانسی دی جو ایک حیران کن اقدام تھااور جو سب بھارتیوں کیلئے شرم کا باعث بنا۔ انہوںنے کہا کہ افضل گورو کے اہلخانہ کو بھی ان کے ساتھ آخری ملاقات نہیں کرائی گئی۔ پریم شنکر جھا نے استفسار کیا کہ کیا وہ سارے لوگ جنہوں نے افضل گورو کے حق میں لکھا اور انکی پھانسی سے متعلق حقائق کا اعتراف کیا، سب بھارت مخالف ہیں۔