سلمان تاثیر کا قتل: ممتاز قادری کو اڈیالہ جیل میں پھانسی
راولپنڈی+ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ سٹاف رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ نامہ نگار سے+ نامہ نگاران) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کیس میں ممتاز حسین قادری کو اڈیالہ جیل میں پھانسی دے دی گئی، ان کے اہلخانہ کو جیل انتظامیہ نے ممتاز حسین قادری کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع دے کر سرکاری گاڑی میں جیل بلوایا جہاں ان کی اہلخانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی اور صبح ساڑھے چار بجے ممتاز حسین قادری کو پھانسی دی گئی۔ پھانسی کے بعد اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے ممتاز حسین قادری کی میت ورثا کے حوالے کردی جو میت لے کر اپنے گھر مسلم ٹاؤن صادق آباد راولپنڈی لے آئے جہاں پھانسی دئیے جانے کی اطلاع ملنے پر ان کے عزیز واقارب بڑی تعداد میں پہنچنا شروع ہوگئے اس موقع پر تھانہ صادق آباد کی پولیس نفری بھی ان کے گھر کے اطراف پہنچ گئی۔ ممتاز حسین قادری کی پھانسی کے حوالے سے اڈیالہ جیل انتظامیہ نے مکمل خاموشی اختیار کئے رکھی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ممتاز حسین کی نماز جنازہ آج بروز منگل 2 بجے لیاقت باغ میں ادا کی جائے گی اور تدفین بہارہ کہو میں ہو گی۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق ممتاز قادری کی سزائے موت پر عملدرآمد کے بعد لاہور میں شہریوں کی بڑی تعداد داتا دربار کے باہر جمع ہو گئی اور چاروں اطراف کی ٹریفک بلاک کر دی جبکہ مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بند روڈ، راوی پل، ٹھوکر نیاز بیگ اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر احتجاج شروع کر دیا جس سے شہر میں داخل ہونے اوردوسرے شہروں کو جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا، دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی رہیں اور کئی گھنٹوں بعد بھی ٹریفک کا نظام بحال نہ ہوسکا، شہریوں اور مسافروں کو راوی پل پیدل پار کر نا پڑا اور بعض ایمبولینس بھی ٹریفک میں پھنس گئیں۔ موٹر وے کو جانے والا راستہ بھی بند کر دیا گیا توڑ پھوڑ اور جلائو گھرائو کے خوف سے مال روڈ سمیت شہر کی اہم شاہرائوں پر متعدد دکانداروں نے دکانیں بند کر دیں سرکاری و نجی تعلیمی ادارروں کے والدین کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور چھٹی سے قبل ہی بچوں کو گھروں میں لے گئے شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر راستے بند کر دئیے۔ دوسری جانب شہر بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے پنجاب اسمبلی، گورنر ہائوس ، آئی جی آٖفس ، ہائیکورٹ ، سیشن کورٹ، سکرٹریٹ و دیگر اہم سرکاری عمارتوں کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی جبکہ جدید اسلحہ سے لیس ایلیٹ فورس کے جوان شہر کی اہم شاہرائوں پر گشت کرتے رہے، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی نفری میں اٖضافہ کیا گیا کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس لائن میں موجود نفری کو الرٹ رکھا گیا۔ اپنے نامہ نگار کے مطابق لاہور میں مشتعل افراد نے میٹرو بسوں، سٹیشنوں پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی، جس پر سروس معطل کر دی گئی۔ میٹرو بس کے آپریشنل منجیر عزیز شاہ نے بتایا 5 میٹرو بسوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ شاہدرہ، بھاٹی چوک اور نیازی اڈا سٹیشنوں میں سب سے زیادہ توڑ پھوڑ کی گئی۔ انہوں نے کہا آج میٹرو معمول کے مطابق چلے گی۔ شہر میں آنے اور جانے والی ٹریفک سارا دن معطل رہی۔ لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق ممتاز قادری کو پھانسی پر منصورہ میں دینی وسیاسی جماعتوں کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں محمد خان لغاری، پیر محمد صفدر شاہ، مولانا عبدالمالک، مولانا جاوید قصوری، ذکراللہ مجاہد، قاری محمد یوسف احرار، میاں اویس، انورگوندل، مولانا ضیاء الرحمان فاروقی، قاری عطاء الرحمان، مولانا ممتاز اعوان، حافظ شعیب الدین، شاہد اسرار صدیقی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں مقصود احمد نے کہا ممتاز قادری کی پھانسی پر جمعۃ المبارک 4مارچ کو تمام دینی وسیاسی جماعتیں پنجاب بھر میں یوم احتجاج منائیں گی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر پنجاب اسمبلی میں خواتین کے حوالے سے بل کوبھی قرآن وسنت کے منافی قرار دیا گیا اور طے کیا گیا پاکستان کو سیکولر سٹیٹ بنانے کی سازش کوکامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ملک کی دینی و مذہبی جماعتوں نے آج ممتاز قادری کے نماز جنازہ میں بھرپور طریقے سے شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ملک بھر میں ممتاز قادری کی غائبانہ نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کونسل کے اجلاس کے بعد دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ صباح نیوز کے مطابق ممتاز قادری کی پھانسی پر ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ راولپنڈی میں مظاہرین میٹرو ٹریک پر پہنچ گئے اور بس سروس معطل کر دی، مظاہرین نے کراچی میں شاہراہ فیصل سٹار گیٹ پر بھی مظاہرے کئے۔ راولپنڈی میں مظاہرین نے شہر کو اسلام آباد سے ملانے والی بڑی شاہرہ ایکسپریس وے اور فیض آباد پل کو بند کر دیا اور گاڑیوں پر پتھرائو کیا۔ کراچی میں غریب آباد کے قریب علاقہ مکینوں نے ممتاز قادری کی پھانسی پر حسن سکوائر سے لیاقت آباد جانے والی سڑک بند کردی جس کے باعث سٹیڈیم روڈ پر شدید ٹریفک جام ہو گی۔ شہر میں دفعہ 144نافذ کر کے جلسے اور جلوسوں کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی۔ حیدر آباد میں ممتاز قادری کی پھانسی سنی تحریک کے کارکنوں نے احتجاج کیا، کارکنوں نے مختلف علاقوں میں سکول اور دکانیں بند کرا دیں۔ ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد ایسے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ملک میں "ممتاز قادری بچا ئومہم" چلا رہے تھے۔ میت گھر پہنچنے پر لوگوں کی بڑی تعداد ان کے گھر جمع ہوگئی۔ لاہور میں سلمان تاثیر کے گھر اور اطراف کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پشاور میں ممتاز قادری کی پھانسی پر نکالی احتجاجی ریلی کی قیادت اور جناح پارک کے سامنے غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مظاہرے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے چترال تک احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا حکومت نے علماء کے مؤقف کو نہیں سنا۔ دنیا چاہتی ہے ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی ہو لیکن ہم کسی بھی صورت تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون میں تبدیلی نہیں ہونے دیں گے۔ خواتین کے تحفظ کے نام پر بنایا جانے والا قانون پاکستان کے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کا ذریعہ ہے۔ یہ قانون قرآن و سنت، آئین اور پاکستان کے کلچر سے متصادم ہے۔ حکومت سے اس قانون کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید، جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن اور شہدا فائونڈیشن آف پاکستان (لال مسجد) نے کہا ممتاز قادری کو پھانسی نہیں دی جانی چاہیے تھی۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین طاہر اشرفی نے ملکی اور غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان علماء کونسل کا بڑا واضح مؤقف تحفظ ناموس رسالتؐ کیلئے قانون کی موجودگی میں کسی کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا وہ قانون کو ہاتھ میں لے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ممتاز قادری کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی۔ احتجاج سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے عدالتوں کا احترام کریں۔ اسلام آباد بار کونسل نے آج یوم سیاہ منانے اور ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ آن لائن کے مطابق اسلامی نظریہ کونسل کے چیئرمین اور جے یو آئی ف کے مرکزی رہنما مولانا محمد خان شیرانی نے شکارپور میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہم پاکستان کے قانون احترام کرتے ہیں اور کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھوں میں نہیں لینا چاہئے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار + نمائندہ نوائے وقت کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں معمول کا کام جزوی طور پر معطل رہا، سکولز اور دفاتر میں حاضری کا تناسب کم رہا۔ سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت نہیں ہو سکی۔ اسلام آباد کی خصوصی عدالتوں کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق ممتاز قادری کی پھانسی پر احتجاج کرنے والے مظاہرین آزادی چوک میں روکنے پر ڈی ایس پی بادامی باغ شمس الحق کو دھکے دیتے رہے جس سے وہ معمولی زخمی ہو گئے جبکہ مظاہرے میں ایک کانسٹیبل کی بلٹ پروف جیکٹ بھی لے گئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے آج ہڑتال کی کال دی ہے اور تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کی طرف سے اچھرہ موڑ، جماعت اسلامی کی طرف سے وحدت روڈ پر مظاہرہ ہوا۔
گوجرانوالہ/حافظ آباد/ قصور/شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار خصوصی) گوجرانوالہ میں جماعت اہل سنت پاکستان کے رہنمائوں نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیا جبکہ سنی تحریک اور جماعت اہلسنت کے کارکنوں نے عزیز کراس چوک پر شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے جی ٹی روڈ پر پڑے ٹریفک وارڈنز کے کیبن اکھاڑ پھینکے جبکہ بسوں اور گاڑیوں پر ڈنڈے بر ساتے رہے، ٹریفک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین کیمرہ مینوں کو دھکے مارتے اور کیمرے توڑنے کی کوشش بھی کرتے رہے، 8گھنٹے احتجاج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ پولیس نے ضلع میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے ناکہ بندی کر کے چیکنگ شروع کر دی ہے، حافظ آباد میں سنی تنظیموں کی جانب سے جے یو پی نورانی کے صوبائی صدر وسیم الحسن نقوی، سنی تحریک کے ڈویژنل صدر عثمان حیدر نقوی، جماعت اہلسنت کے رانا محمد اصغرکی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے ریلی نکالی اور جامع الفاروق کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر ٹریفک کو بند کئے رکھا۔ قصور میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی، عوام اور علماء نے جلوس نکالے۔ شیخوپورہ میںجماعت اہلسنت سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے زبردستی شہر کے بازاروں میں دکانوں کو بند کرا دیا اور گاڑیوں پر ڈنڈے بھی برسائے۔ ننکانہ صاحب میں سنی تحریک ، سنی یوتھ فورس، تحفظ ناموس رسالت، تحفظ ختم نبوت ودیگر مذہبی جماعتوں کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس میںسینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ پنڈی بھٹیاں، جلالپور بھٹیاں، نوشہرہ ورکاں، سکھیکی، سادھوکے، گکھڑ منڈی اور سادھوکے میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، سکھیکی میں جزوی ہڑتال کی گئی، جی ٹی روڈ سادھوکے اڈے پر 5 گھنٹے دھرنا دیا گیا، گکھڑ منڈی میں بازار بند رہے۔ نارنگ منڈی میں شٹر ڈائون کیاگیا۔ پتوکی اور حبیب آباد میں مین روڈ بلاک کرکے ٹائر جلائے گئے۔ چھانگا مانگا میں احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ الہ آباد/ ٹھینگ موڑ میں جماعت اہلسنت اور تحریک طلباء اسلام نے پرامن احتجاج کیا۔ مصطفی آباد/ للیانی میں جماعت اہلسنت،سلطان باہو ٹرسٹ‘ انجمن طلباء اسلام و دیگر جماعتوںنے ریلی نکالی۔ خانقاہ ڈوگراں میں تاجروں نے دکانیں بند کردیں۔ سانگلہ ہل میں ٹریفک بلاک کر دی گئی۔ بچیکی،شرقپورمیں شرکاء نے ٹائر جلا کر لاہور جڑانوالہ روڈ بلاک کر دی، صفدرآباد میں تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے۔ مریدکے میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ موڑ کھنڈا میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ شاہ کوٹ میں انجمن تاجران‘ انجمن رضائے مصطفی اور دیگر مذہبی و سماجی تنظیموں کی اپیل پر شہر میں مکمل طورپر ہڑتال کی گئی۔ رائے ونڈ میں سنی تحریک کے زیر اہتمام پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی اورمین بازار میںعلامتی ہڑتال کی گئی ۔ مانگا منڈی میں تمام مارکیٹیں بند رہیں۔ اور دھرنے کے باعث 10گھنٹے تک ٹریفک جام رہی۔ فیروز والا میں پولیس ملزموں کو عدالتوں میں پیش نہ کر سکی جبکہ فیکٹریوں میں مزدوروں اور سکولوں میں طالب علموں کی حاضری کم رہی۔چوک شاہدرہ میں علماء کرام اور دینی تنظیموں کے کارکنوں نے دھرنا دیا جبکہ مظاہرین نے جی ٹی روڈ امامیہ کالونی پھاٹک بند کرکے ٹرینیں روک دیں اور رچنا ٹائون جی ٹی روڈ پر مسلم لیگ(ن) کے رکن پنجاب اسمبلی پیر محمد اشرف رسول کے مرکزی آفس پر دھاوا بول دیا مظاہرین نے دفتر میں داخل ہو کر میز ، کرسیاں، ٹی وی اور دیگر تمام سامان توڑ پھوڑ دیا ۔ فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، نارووال،اوکاڑہ، سیالکوٹ، پاکپتن ، ساہیوال میں ریلیاں نکالی گئیں جبکہ سیالکوٹ نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ سنی تحریک نے ریلوے پھاٹک عارف والا میں دھرنا دیا اور ٹرینوں کی آمدورفت روک دی۔ ڈیرہ اسماعیل خان، مردان میں بھی مظاہرے ہوئے اور دھرنے دئیے گئے۔