لگتا ہے وزیراعظم، وزیراعلیٰ بھی تحفظ خواتین قانون کی زد میں آئیں گے: فضل الرحمن
ملتان+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران ایک بار پھر تحفظ خواتین قانون پر برس پڑے۔ انہوں نے سوال اٹھایا مرد کے ہاتھوں میں کنگن پہنایا جائیگا تو کیا معاشرہ قبول کریگا؟ لگتا ہے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بھی اس قانون کی زد میں آئیں گے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی کے منظور کردہ قانون کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا ایسے قوانین بین الاقوامی ایجنڈا ہیں، ملک کو سیکولر نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے طنز کی ارکان پنجاب اسمبلی پر زن مرید کا بیج لگنا چاہئے۔ انہوں نے رانا ثناء اللہ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا حکومت کو گرانے پر آ گئے تو ووٹ بھی اسے نہیں بچا سکیں گے۔ انہوں نے کہا ہم عورت پر تشدد کا راستہ روکنے میں آپ کے ساتھ ہیں۔ ہمیں قانون سازی سے انکار نہیں، ہم ایک انتہا سے دوسری انتہا کی طرف جا رہے ہیں۔ تحفظ خواتین بل ہمارے معاشرے کا عکاس نہیں۔ کوئی بھی قانون اس وقم موثر ہوگا جب وہ معاشرتی اقدار کے مطابق ہو گا، تمام مکاتب فکر سے وابستہ لوگوں کی ایک ہی رائے ہے۔ انہوں نے رانا ثناء اللہ کے جواب میں کہا ٹھیک ہے عوام ہمیں ووٹ نہیں دیتے، ہم حکومت بنا نہیں سکتے لیکن گرانے پر آ جائیں تو ووٹر بھی نہیں بچا سکتے۔