ناجائز اثاثے :سابق ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے ارشد خان بھائی سمیت گرفتار
اسلام آباد(نامہ نگار)قومی احتساب بیورو (نیب) نے ناجائز ذرائع سے لاکھوں روپے مالیت کے اثاثے بنانے کے مبینہ الزامات میں سابق ڈائریکٹر جنرل فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ارشد خان ان کے بھائی اور فرنٹ مین ڈاکٹر محمد عارف کو گرفتار کر لیا ہے، نیب کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نیب خپر تخونخوا کو انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ سابق ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے ارشد خان 2008ء سے 2014ء کے دوران ڈی سی او مالاکنڈ، ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے اور ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کے عہدوں پر تعینات رہے۔ اس عرصہ کے دوران ارشد خان ،ان کے بھائی اور مبینہ فرنٹ مین ڈاکٹر محمد عارف کے اثاثوں میں لاکھوں روپے کا اضافہ ہوا۔ ملزمان عسکری فور ناصر باغ روڈ پشاور میں دس مرلہ گھر، موضع مالاکنڈ میں 25 مرلہ حجرے، بحریہ ٹائون راولپنڈی میں پانچ مرلہ عوامی ولاز اور یونیورسٹی روڈ پشاور میں 2013ء میں 7 کروڑ روپے مالیت کے خریدے گئے 43 مرلہ کمرشل پلاٹ، کانجو ٹائون سوات میں دو قیمتی پلاٹوں کے مالک ہیں۔ ملزمان کے متعدد مشترکہ بینک اکائونٹس بھی ہیں جن میں لاکھوں روپے کی رقوم منتقل کی گئیں، سابق ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے مہمند ایجنسی میں 161 جعلی سروے فارم کی جعلسازی کے الزام میں نیب خیبر پختونخوا کی حراست میں ہیں۔ حالیہ مقدمے میں نیب خیبرپختونخوا نے 31 ملین روپے کی وصولی کی ہے۔ نیب خیبر پختونخوا نے مہمند ایجنسی فنڈز میں 59.6 ملین روپے خورد برد کا ریفرنس احتساب عدالت پشاور میں دائر کیا ہوا ہے جبکہ مذکورہ ملزم ارشد خان کیخلاف باجوڑ ایجنسی کے متاثرین کی امدادی رقم میں 300 ملین روپے خورد برد کے ایک اور ریفرنس پر کارروائی جاری ہے۔ نیب خیبر کیس کی پیروی کر رہا ہے اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔