قومی پرچم کسی سیاسی جماعت کیلئے استعمال نہیں ہو سکتا: وزارت داخلہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ذرائع وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پاکستانی پرچم کسی سیاسی جماعت کیلئے استعمال نہیں ہو سکتا۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پرچم کے تقدس اور احترام کو قانونی حیثیت ملی ہے۔ پاکستانی پرچم کو کسی ادارے کے ٹریڈ مارک‘ ڈیزائن کے طورپر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ 1957ء اور 1964ء میں بنائے گئے قواعد میں قومی پرچم کے تقدس اور احترام کو قانونی حیثیت دی گئی۔ قومی پرچم کو 23 مارچ‘ 14 اگست اور 25 دسمبر یا گزٹیڈ قومی دن پر ہی نجی عمارتوں پر لہرایا جا سکتا ہے۔ صدر‘ وزیراعظم‘ گورنرز‘ وزرائ‘ چیئرمین سینٹ‘ سپیکر اور چیف الیکشن کمشنر کی رہائشگاہوں اور گاڑیوں پر عام دنوں میں جھنڈا لہرایا جا سکتا ہے۔ قواعد کے تحت عام دنوں میں صرف پارلیمنٹ‘ صوبائی اسمبلیوں‘ عدالتوں سمیت سرکاری عمارتوں پر پرچم لہرایا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ قانون میں کہیں واضح طورپر یہ درج نہیں کہ کوئی جماعت قومی پرچم کو بطور پارٹی پرچم استعمال کر سکتی ہے۔ سیاسی جماعت کیلئے لازمی ہے کہ اس کا اپنا الگ نام اور الگ شناخت ہونی چاہئے۔ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں قومی پرچم انتخابی نشانات میں شامل کیا گیا تھا تاہم بعدازاںالیکشن کمشن نے اعتراضات پر سوموٹو کارروائی کرتے ہوئے اسے حذف کرا دیا تھا۔ سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قوانین میں واضح طورپر اس کا اندراج تو نہیں کمہ قومی پرچم کو کوئی جماعت بطور پارٹی پرچم استعمال نہیں کر سکتی‘ لیکن اس میں شرط ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت سے ایسا تاثر نہیں جانا چاہئے کہ یہ حکومتی ادارہ ہے۔