برازیل: پولیس نے بدعنوانی کی تفتیش کیلئے سابق صدر کو تحویل میں لے لیا
ریوڈی جنیریو (بی بی سی+ رائٹرز) برازیل کی پولیس نے ریاستی آئل کمپنی پیٹرو براس میں بدعنوانی کے حوالے سے جاری تحقیقات کے دوران ملک کے سابق صدر لوئیز لول ڈی سلوا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور انہیں تفتیش کے لئے تحویل میں بھی لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے تحقیقات کے سلسلے میں 33 مقامات کی تلاشی اور 11 افراد کے حراستی وارنٹ جاری کئے گئے ہیں۔ آپریشن کار واش کے نام سے معروف اس تحقیقات میں پیٹروبراس میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔ لوئیز لولا ڈی سلوا دو مرتبہ برازیل کے صدر منتخب ہوئے تھے اور انہوں نے یہ عہدہ 2011ء میں چھوڑا تھا۔ ساؤ پاؤلو کے قریب ساؤ برنارڈو میں واقع سابق صدر کی رہائش گاہ پر چھاپہ جمعے کی صبح مارا گیا۔ ان کے انسٹیٹیوٹ اور ان کے ایک بیٹے فیبیو لوئیز سے متعلقہ عمارتوں کی بھی تلاشی لی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تحقیقاتی ادارے اس رخ پر تحقیقات کر رہے ہیں کہ اس آپریشن کا ہدف بننے والی تعمیراتی کمپنیوں نے ممکنہ طور پر صدر لولا کی رینچ کی تعمیر کے اخراجات ادا کئے ہوں گے۔ آپریشن کار واش کے دوران برازیل میں سیاست دانوں سمیت درجنوں افراد کو یا تو حراست میں لیا گیا ہے یا ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری طرف برازیلین وزیر محنت میگول روسٹیو نے سابق صدر کو تفتیش کے لئے تحویل میں لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تشدد قرار دیا ہے۔ اپنے ای میل کئے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا ماہو کارروائی سیاسی اور سماجی لیڈر کے طور پر لولاکی حیثیت پر حملہ ہے۔