کہانی کے پیچھے صرف مصطفی کمال نہیں دو چار بڑی شخصیات بھی ہونگی، خورشید شاہ
سکھر(نوائے وقت رپورٹ)اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کیا کسی نے شیر سے خیر کی توقع رکھی ہے ،شیر ایک دن اپنے رکھوالے کو ہی مارتا ہے۔ آپ نے شیر کو ووٹ دیا ہے تو وہ آپ کو ہی مارے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ملک و قوم کے مفاد میں کام کرتے ہیں، حکمرانوں کو براہ راست ٹی وی پر دکھایا جاتا ہے، ہمیں اسمبلی سے براہ راست نہ دکھانابد قسمتی ہے۔ ہم پارلیمنٹ میں بات کرنا چاہتے ہیں، یہی بھٹو کا فلسفہ ہے، ہم مسائل کو پارلیمنٹ میں حل کرنا چاہتے ہیں، ہمیں سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے۔ نئے ٹیکسز لگا کر کوئی فائدہ ہو تو تاجر برادری کے سامنے ہاتھ جوڑنے کو تیار ہوں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کنٹینر کی مخالفت کی اور اسے شکست دی۔مسلم لیگ (ن) پر برا وقت آیا تو ہاتھ پیر چھو کر بیٹھ گئے تھے، حکمران پنجاب کو تباہ کر رہے ہیں۔آئی این پی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 20سال سے متحدہ کو فنڈنگ ہو رہی تھی تو مصطفی کمال کہاں تھے؟ یہ بھی ایجنٹ ہوں گے، کہانی کے پیچھے صرف مصطفی کمال نہیں، دو چار بڑی شخصیات اور بھی ہوں گی ،میرا تجربہ کہتا ہے کہ کچھ نہیں ہو گا، کوئی تبدیلی نہیں آئیگی، مصطفی کمال کی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں، مصطفی کمال نے جس طرح کے الزامات لگائے اگر ایسا ہے تو قائد ایم کیو ایم کو کیوں نہیں پکڑا جاتا؟ ڈیم بنانے کی بجائے اورنج لائن منصوبوں پر پیسے خرچ کئے جا رہے ہیں۔