سندھ اسمبلی: لاڑکانہ میں استاد کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کیخلاف احتجاج
کرا چی (آن لائن) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گذشتہ روز لاڑکانہ میں ایک استاد کی جا نب سے چوتھی جماعت کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعہ کیخلاف زبردست احتجاج کیاگیا۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی سورٹھ نے کہاکہ حکومت سندھ کو چاہئے کہ وہ اس پر سخت اقدام اٹھائے۔ نند کمار نے کہاکہ حکومت سندھ کو چاہئے کہ وہ لڑکیوں کے تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کو مقرر کرے تاکہ ایسے واقعات نہ ہوسکیں۔ سینئر وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے کہاکہ اس استاد کو گرفتارکیا گیا ہے اس نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے اس کو معطل کر کے کارروائی شروع کی گئی ہے اس کو ملازمت سے برطرف بھی کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال این ٹی ایس ٹیسٹ میں خواتین کی عمر کی حد مقرر نہیں کی گئی۔ جلد ہی زیادہ خواتین اساتذہ بھرتی ہو جائیں گی۔ علاوہ ازیں اجلاس کے دوران اس وقت قہقہے بلند ہو گئے جب ایم کیوایم کے ظفر کمالی نے کہاکہ وہ اجلاس کے دوران باہر گئے تو میڈیا میں چل رہا تھا کہ وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ سندھ اسمبلی کی نئی عمارت میں جب گئے تو وہ اکیلے ہی وہاں بیٹھے رہے جس پر ایوان میں قہقہہ بلند ہوا۔ علاوہ ازیں اجلاس میں گذشتہ روز ایم کیوایم کے رکن انجیئنرصابرحسین قائم خانی کی تحریک استحقاق اورتحریک التواءحکومت کی مخالفت کے باعث خارج کردی گئیں۔ وزیر صحت جام مہتاب ڈہرنے کہا ہے کہ 12ارب کے منصوبے کراچی میں شروع کردئیے ہیں اورسب سے زیادہ رقم دیکر قبل ازوقت منصوبے شہروںمیں مکمل کروا رہے ہیں۔ تمام شہری ہسپتالوں میں بجٹ دگناکر دیا ہے اور یہ کہنا کہ شہروں پر کم توجہ دے رہے ہیں وہ غلط ہو گا۔ انجینئر صابرحسین قائم خانی نے تحریک التواءپیش کی جس میںکہا کہ گلستان سرمست ہاﺅسنگ سکیم جوکہ حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شروع کی ہے اس میں جن افراد کو تاحال پلاٹوں سے محروم ہیں، 8 سال گزرگئے ہیں کرپشن اور عدالتی کارروائی کے باعث اکثر لوگ پلاٹوں سے محروم ہیں، 33ہزار افراد نے پلاٹ لئے تھے۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ یہ حالیہ واقعہ نہیں 2008ءکی اسکیم ہے حکومت کی طرف سے 2ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں،متاثرین صوبائی محتسب اعلی کے پاس گئے تھے جنہوں نے معاملہ پررقومات روکدیں، سپیکرآغا سراج درانی نے خلاف ضابطہ قرار دے کر تحریک التوا کو خارج کر دیا جس پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا۔ احتجاج کے دوران سپیکر نے اجلاس غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا۔
سندھ اسمبلی/ احتجاج