ہائیکورٹ، 3 بچوں کا ماں کے ساتھ جانے سے انکار، چیخ و پکار شروع کر دی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے تین بچے باپ سے لیکر ماں کے حوالے کر دئیے جنہوں نے ماں کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا مگر عدالتی حکم کے بعد ماں بچوں کو زبردستی ساتھ لے گئی۔ مسٹر جسٹس ملک شہزاد احمد خان کے روبرو زاہدہ پروین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسکی موکلہ کے شوہر ارشد نے لڑائی جھگڑا کر کے اسے گھر سے نکال دیا اور 6 سالہ آکاش، 8 سالہ مقدس اور 10سالہ مہک کو زبردستی اپنے پاس رکھ لیا لہذا بچوں کو بازیاب کرا کر اسکے حوالے کیا جائے۔ جھنگ پولیس نے بچوں اور انکے والد ارشد کو عدالت میں پیش کیا، ارشد کے وکیل نے موقف اختیار کیا انہوں نے زبردستی بچوں کو نہیں رکھا۔ بچے والد سے زیادہ پیار کرتے ہیں جبکہ ماں کا رویہ ٹھیک نہیں جس کی وجہ سے بچے اپنی والدہ کے پاس نہیں رہنا چاہتے۔کمرہ عدالت میں بچوں نے بھی باپ کے ساتھ جانے کا بیان دیا۔ عدالت نے بچوں کو والدہ کے حوالے کرنے کا حکم دیا جس کے بعد بچوں نے کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی چیخ و پکار شروع کر دی۔
ہائیکورٹ 3 بچے