بھٹہ مزدوروں کی لاہور میں بڑی ریلی، دھرنا، سینکڑوں افراد کی شرکت
لاہور+ قصور (اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ نوائے وقت) بھٹہ مزدوروں نے مطالبات کے حق میں گذشتہ روز لاہور میں بڑی ریلی نکالی اور پریس کلب کے باہر جمع ہو کر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ اس موقع پر بھٹہ مزدوروں نے کہا کہ ان کی اجرت انتہائی کم ہے اسے بڑھایا جائے۔ جو اجرت حکومت نے مقرر کی ہے اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔ سینکڑوں کی تعداد میں بھٹہ مزدور احتجاج میں شامل تھے جن میں بچے اور خواتین بھی موجود تھیں۔ دوسری طرف بھٹہ مالکان کی جانب سے بھی ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے تعمیراتی کام متاثر ہوا۔ بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے حوالے سے چھاپوں کے خلاف ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر شعیب خان نیازی نے کہا ہے کہ حکومت نے بھٹہ مالکان کے جائز مطالبات تسلیم نہ کئے تو 14 مارچ کو لاہورمیں تاریخی دھرنا دیں گے۔ حکومت کی عوام کش پالیسیوں کی سزا مزدوروں کو نہیں دیں گے۔ بھٹہ انڈسٹری کے قوانین زمینی حقائق کے کے مطابق نہ بنائے گئے تو 18مارچ کو مزدوروں کا روزگار ہی نہیں بھٹہ مالکان اپنا کاروبار بھی بند کردیں گے۔ صوبہ بھر کے ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز پر 11مارچ سے ہر جمعہ کے روز احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ہوٹل میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علاوہ ازیں مہر عبدالحق نے کہا کہ بھٹہ مالکان کا اپنے مزدوروں کے ساتھ خلوص اور محبت کا بڑا گہرا رشتہ ہے۔ اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات 18مارچ تک تسلیم نہ کئے تو صوبہ بھر کے دس ہزار بھٹے غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیں گے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق ڈی سی او اور ڈی پی او کے اینٹوں کے بھٹو پر مشترکہ چھاپوں کے دوران بچوں سے مشقت لینے والے 3 بھٹہ مالکان اور مینجرز کیخلاف مقدمات درج کر کے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بھٹہ مزدوروں کی ریلی