• news

پارلیمنٹ میں بول کر تھک چکے، سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے: خورشید شاہ

سکھر (حسیب شیخ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت غریب آدمی سے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نام پرجگا ٹیکس لے رہی ہے، ہم نے اس ظالمانہ ٹیکس کی مخالفت کی ہے، ٹیکسز سے ملک کو فائدہ ہوگا تو پھر تاجروں سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں ملک کی ترقی کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس کو مان لیں۔ تاجر، صنعتکار، مزدور، کسان ہر طبقہ ملک و قوم کی خدمت کرتا ہے، یہ کمزور ہوجائیں توملک کمزور ہوجاتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے اس ٹیکس کو ختم کیا جائے، ہم پارلیمنٹ میں بول بول کر تھک چکے ہیں ہمیں سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے۔ تاجر برادری کے حقوق کے لئے میں سب سے آگے چلوں گا۔ گولی بھی کھانا پڑی تو پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز، جنرل سیکرٹری عبدالرزاق ببر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ خالد پرویز نے کہا ملک کے اصل وارث تاجر ہیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرکے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا اور معیشت کا جناہ نکال دیا گیا ہے۔ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کے تمام زور لگانے کے بعد پورے ملک کی 18 کروڑ آبادی میں سے صرف 400 افراد نے رضا کارانہ سکیم میں حصہ لیا جو حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ آن لائن کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا لڑ لڑ کر اس مقام تک آگئے ہیں جہاں جیل یا کوڑے راہ کی رکاوٹ نہیں بن سکتے، ایمنسٹی سکیم پر پہلے اسحاق ڈار سے کہا تھا کہ یہ چوروں، ٹھگوں اور منشیات فروشوں کو مدد دیگی، تاریخ گواہ ہے جو حکمران کسی کے کندھے پر بیٹھ کر آیا ہے سب سے پہلے اس نے اسی کو ما را ہے۔ مثال ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی صورت میں موجود ہے جنہوں نے لانے والوں کو مارا ہے۔ انکا کہنا تھا پارلمینٹ میں ہماری نہیں سنی جا رہی، ہماری باتوں کو سنی ان سنی کر دیا جاتا ہے ہم پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کی برآمدات 25 فیصد کم ہوگئی ہیں مگر ملک کی معیشت کی بہتری کے دعوے کئے جا رہے ہیں اور اس کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے قرضے لئے گئے ہم نے اپنے پانچ سال میں اڑھا ئی ہزار بلین کے قرضے لیے تھے مگر یہ اڑھا ئی سال میں ساڑھے چار ہزار بلین کے قرضے لے چکے ہیں، ملک میں زراعت اور ٹیکسٹائل تباہ ہے، بچے ہیں تو صرف مو ٹر وے ، میٹرو اور اورنج ٹرین، انکا کہنا تھا لوگوں کی جانب سے بچیوں کی بالیاں بیچ کر قرض اتارو ملک سنوارو کیلئے دیئے گئے پیسے کہاں گئے۔ این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا بچے بس اور ٹرین کی ضد کرتے ہیں، حکمرانوں کے دماغوں پر یہی میٹرو بس اور اورنج ٹرین چھائی ہے، ابھی مسلم لیگ (ن) کے لوگ ذہنی نابالغ ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن