جرمنی: تارکین وطن کے ہاسٹلوں میں آگ لگائے جانے کے واقعات میں اضافہ
برلن (اے پی پی) جرمنی میںتارکین وطن کے ہاسٹلوں میں آگ لگائے جانے کے واقعات اور مسلمانوں پر حملے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سب سے خطرناک صورت حال صوبہ سیکسنی میں ہے جہاں رواں سال کے شروع سے تارکین وطن کے ہاسٹلوں میں آگ لگائے جانے کے 30 واقعات سامنے آچکے ہیں جو پچھلے سال کی متعلقہ مدت کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہے۔ سیکسنی کی نمائندگی کرنے والے پارلیمنٹ کے رکن گونٹر بازمن نے دوسرے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ سیکسنی کے باشندوں پر زیادہ تنقید نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہاسٹلوں میں آگ لگانے والے لوگوں کی کارروائیوں کے لئے معافی مانگی۔ دریں اثناء جرمنی میں مہاجرین مخالف سیاسی پارٹی ’اے ایف ڈی‘ تین صوبوں کے انتخابات میں مضبوط سیاسی طاقت بن کر ابھر سکتی ہے۔ عوامی جائزوں کے مطابق آلٹرنیٹو فارجرمنی نامی یہ جماعت بالخصوص سیکسنی انہالٹ میں بیس فیصد تک ووٹروں کی حمایت حاصل کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ باڈن ورٹمبرگ اور رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں بھی اس جماعت کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ ان ریاستوں میں تیرہ مارچ کو انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔