تحفظ نسواں قانون پہلے ہوتا تو عمران کو بھی کڑا لگ سکتا تھا: رانا ثناء
فیصل آباد+لاہور (نمائندہ خصوصی+ خبرنگار) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خاں نے کہا ہے کہ حلقہ میں تعمیر و ترقی کے کاموں کو اﷲ کے گھر اور دینی اداروں کی تزئین و بحالی تک بڑھایا ہے کیونکہ دینی و دنیاوی تعلیم سے ہی معاشرتی اصلاح اور قومی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے یہ بات جامع مسجد مدنی سمن آباد سے ملحقہ مدرسہ کی ایک کروڑ 10 لاکھ روپے سے تزئین و بحالی کا منصوبہ مکمل کرنے کے بعد وہاں شیخ الاسلام اسلامک ایجوکیشنل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ زونل ایڈمنسٹریٹر اوقاف عبدالستار خان‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اوقاف آصف اعجاز‘ ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر مفتی محمد عمران انور‘ سٹی کونسلز کے چیئرمین صاحبان ملک سلطان اعوان‘ غلام رسول انصاری‘ ارشد صدیقی‘ یعقوب انصاری‘ شرافت خٹک‘ سلیم جٹ‘ ایوب اسلم منج‘ میاں جمشید‘ ساجد جٹ‘ میاں تنویر‘ مرزا عبدالمالک، وائس چیئرمین، کونسلرز کے علاوہ ملک سلیم‘ میاں آصف اسلم‘ کاشف گجر‘ ارشد گجر اور بڑی تعداد میں علاقہ کے عمائدین اس موقع پر موجود تھے۔ صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اڑھائی کروڑ روپے کے فنڈز سے سمن آباد کی قدیمی مسجد کی تزئین و تعمیر مکمل کی گئی ہے اور اس سے ملحقہ مدرسہ کی کھنڈر عمارت کو بھی 22 کمروں پر مشتمل ایک خوبصورت کمپلیکس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ متوازن و مہذب شخصیت کو پروان چڑھانے کے لئے بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں والدین اسلامک ایجوکیشنل کمپلیکس کی کامیابی و ترقی کے لئے تعاون کریں۔ سمن آباد کے بڑے قبرستان میں ضروری سہولیات کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دیں گے اور اسے ماڈل قبرستان بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے قیام و توسیع ‘ گرلز کالجز‘ این ایل سی کی زیر نگرانی سڑکوں کی تعمیر‘ پارکس کی تزئین و بحالی اورسیوریج کے لئے بڑے منصوبوں کی تکمیل سمیت دیگر ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں کے بعد اب علاقہ کو ایل ای ڈی لائٹس سے روشن کیا جا رہا ہے اور آئندہ بھی لوگوں کا کوئی مطالبہ پورا ہوئے بغیر نہیں رہے گا۔ اس موقع پر زونل ایڈمنسٹریٹر اوقاف عبدالستار خاں نے کہا کہ ایجوکیشن کمپلیکس کو محکمہ اوقاف کے زیراہتمام چلایا جائے گا جس میں طلبا و طالبات کو تعلیم و کتابیں مفت فراہم کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ریحام خان کے ایک دو انٹرویوز سے اس بات کا اندازہ ہوا کہ اگر تحفظ نسواں قانون پہلے ہوتا تو عمران خان کو بھی کڑا لگ سکتا تھا۔ اسلام میں بچیوں کو اللہ کی رحمت قراردیا گیا ہے، اسلام میں جائیداد میں بیٹیوں میں کو حصہ دیا جاتا ہے، بل میں کوئی چیز غیر اسلامی نہیں ہے، تحفظ خواتین بل کی مخالفت کرنیوالوں کو اللہ کاخوف نہیں، اسلام میں کہاں اجازت ہے کہ خاتون کو گھر سے نکال دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تحفظ نسواں قانون پہلے پاس ہوتا تو عمران خان کو بھی کڑا لگ سکتا تھا کیونکہ ریحام خان کے ایک دو انٹرویوز سے اس بات کا اندازہ ہوا ہے کہ عمران کی نجی زندگی ڈسٹرب تھی۔ نیب ایسا انداز اپنائے کہ ذمہ داری کا احساس ہو، نیب کی جانب سے ڈی سی او آفس پر چھاپہ مارا گیا لیکن کسی کو علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال جیسے الزامات پہلے بھی لگ چکے ہیں اس حوالے سے میرا موقف وہی ہے جو وفاقی حکومت کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ خواتین بل میں کوئی بات اسلام کیخلاف ہوئی تو غور کرینگے۔ مزید براں رانا ثناء اللہ نے چودھری شجاعت کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چودھری برادران کی سیاست دفن ہو چکی ہے۔ چودھری برادران کے دور کی کرپشن، لوٹ مار اور اقربا پروری سے عوام بخوبی واقف ہیں۔ عوام انہیں رد کر چکے ہیں۔ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔