سراج الحق نے کرپشن کیخلاف بڑے شہروں میں دھرنوں کا اعلان کر دیا
اسلام آباد + لاہور (خصوصی نامہ نگار+ صباح نیوز) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کرپشن کے خلاف ملک بھر میں مہم کے دوران تمام بڑے شہروں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ میں احتجاجی دھرنے دینے کا اعلان کر دیا۔ اور کہا کرپشن کے سدباب کے لیے قانون کا بل تیار کیا جا رہا ہے اسے بھی جلد ہی قانون سازی کے لیے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاستدانوں، بیوروکریٹس سمیت تمام افراد کا بلا امتیاز اور سرعام احتساب کیا جائے۔ پاکستان کے شہریوں کو معلومات تک رسائی کا حق دیا جائے تاکہ وہ معلوم کر سکیں کے اداروں میں کیا ہو رہا ہے۔ وہ اتوار کو نیشنل پریس کلب میں سیمینار سے خطاب کر رہے تھے سیمینار کا اہتمام جماعت اسلامی اسلام آباد نے کیا۔ سیمینار سے حافظ حسین احمد، ڈاکٹر شاہد حسن، میاں اسلم نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہا پی پی اور (ن) لیگ نے باری باری حکومت کی دونوں کی دو بار کرپشن پر حکومت ختم ہوئی تاہم حکمرانوں نے سبق نہیں سیکھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق زرداری اور نواز شریف کے ایک بلین ڈالر اثاثے بیرون ملک ہیں۔صرف ایک وزیر کے خلاف 812 ارب کی کرپشن کے مقدمات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لیاقت علی خان کی رحلت پر انکے بینک اکائونٹس میں صرف 47 ہزار روپے تھے۔ اسی طرح قائداعظم محمد علی جناح کے بارے میں وائسرائے اور گاندھی نے بھی گواہی دی تھی کہ قائد اعظم کو خریدا نہیں جا سکتا مگر آج جب کوئی شخص پارلیمنٹ کی مدت پوری کرتا ہے تو پارلیمنٹ لاجز کی کرسیاں اورگملے بھی ساتھ لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر 70 بلین ڈالر کے بیرونی قرضے ہیں جبکہ حکمرانوں کے 375 ارب ڈالر بیرونی بینکوں میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب عوام کے ہاتھ حکمرانوں کے گریبانوں تک پہنچیں گے تو 375 ارب ڈالر بھی واپس آ جائیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ نیب کے چیئرمین جنرل شعیب، جنرل امجد کو استعفیٰ دینا پڑا۔ جنرل شاہد کو استعفیٰ پر مجبور کیا گیا اور اب قمرالزمان کو بھگانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔مک مکائو سے حاصل ہونے والی آمدنی سے زیادہ اس کے اخراجات ہیں۔ ماضی میں ترک وزیراعظم کی اہلیہ نے غریب بچی کے لیے ہار عطیہ کیا وہ ہارے ایک ذمہ دار شخص کی اہلیہ کے گلے سے برآمد ہوا بدقسمتی سے کوئی پکڑا جاتا ہے تو اس کے ساتھ کارکنان وکٹری کا نشان بنا رہے ہوتے ہیں اس نظام کو بدلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا 7 ارب روپے کی روزانہ کرپشن ہو رہی ہے بلاامتیاز احتساب کی ضرورت ہے۔ احتساب کا نام پنجاب میں لیا جاتا ہے تو اسے پشاور کا راستہ دکھایا جاتا ہے وہاں سے کوئٹہ کا ہمیں کرپٹ لوگوں کا سماجی بائیکاٹ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی پر کرپشن ثابت ہو جائے تو اس کی جائیداد، شناختی کارڈ پاسپورٹ ضبط اور دہشت گردی کا مقدمہ بھی درج ہونا چاہئے۔ قبل ازیں مرکزی رکن شوری معراج الدین خان ایڈووکیٹ کی نماز جنازہ کے موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ اس وقت عالم اسلام انتہائی مشکل اور نازک وقت سے گزر رہا ہے۔ امریکہ اور مغرب پاکستان کو ایک مکمل سیکولر ملک بنانے کی سازش کر رہے ہیں، نت نئے فتنوں کے ذریعے نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ نفاذ اسلام سے ہمارا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہاں کی عدالتوں میں انگریز کے بجائے قرآن کا نظام نافذ ہو۔ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کے بینکوں سے سودی نظام کا خاتمہ ہو اور اسلام کا معاشی نظام رائج ہو۔ انہوں نے کہا معراج الدین کی پوری زندگی اسی جدوجہد کے لیے وقف تھی اور آج ان کے جنازہ میں شریک ہزاروں لوگ اس بات کی گواہی دینے کے لیے موجود ہیں کہ وہ اسلام کے مخلص اور بے لوث لیڈر ،کارکن اور عوام کے خادم تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ کل عالم اسلام کے ایک بہت بڑے رہنما سوڈان کی اسلامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر حسن ترابی بھی وفات پا گئے۔ یہ سوڈان اور پورے عالم اسلام کے لیے بڑا صدمہ ہے ہم اہالیان پاکستان کی جانب سے سوڈان کے مسلمانوں کے اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔