• news

امریکی صدارتی الیکشن :کروز سینڈرنڑمپ مزید 2,2 ریاستوں میں کامیاب ہلیری کی لوز یانا میں فتح

واشنگٹن (آن لائن) امریکہ میں ڈیمو کریٹ اور ری پبلکن جماعتوں کے صدارتی امیدواروں کی نامزدگی کے لئے 5ریاستوں میں انتخابات ہوئے۔ ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے دو اور ڈیموکریٹک رہنما برنی سینڈرز نے بھی دو ریاستوں میں کامیابی حاصل کر لی۔ ہلیری کلنٹن نے لوزیانا میں میدان مار لیا۔ اسلام مخالف بیانات دینے والے ٹمپ نے لوزیانا اور کینٹکی میں کامیابی حاصل کی۔ امریکی انتخابات کے ایک اور اہم مرحلے سپر سیچر ڈے میں ریاست لوزیانا میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے پرائمری انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے جبکہ کنساس میں دونوں پارٹیوں کے کاکس منعقد ہوئے۔ مینی اور کینٹکی میں ری پبلکن پارٹی کا کاکس اور نبراسکا میں ڈیموکریٹ کے کاکس منعقد ہوئے۔ صدارتی امیدوار کے ری پبلکن امیدوار ٹیڈ کروز نے ریاست کنساس اور مینی کے کاکسز میں کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ کنساس اور نبراسکا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے برنی سینڈرز نے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کا مقابلہ جیت لیا جبکہ لوزیانا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی پرائمری کاکس میں ہلیری کلنٹن اور ری پبلکن پارٹی کی پرائمری میں ٹرمپ کامیاب ہوئے، ٹرمپ کینٹکی کے کاکس میں بھی کامیاب رہے۔ امریکہ میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لئے اب تک ہونے والے انتخابات میں ڈیموکریٹس کی ہلیری کلنٹن اور ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ریپبلیکن امیدواروں میں اب ٹیکساس کے سنیٹر ٹیڈ کروز ہی ایسے امیدوار نظر آ رہے ہیں جو مسٹر ٹرمپ کو روک سکتے ہیں کیونکہ ریپبلکن انتظامیہ نے نیو یارک کے ارب پتی تاجر کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے ہر حربہ استعمال کر لیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹیڈ کروز اور ورمونٹ کے سنیٹر سینڈرس دونوں نے کاکسز میں تو جیت حاصل کی ہیں لیکن پرائمری میں شکست کھا گئے ہیں۔ خیال رہے کہ پرائمری میں زیادہ ووٹ ہوتے ہیں۔ ابھی تک جن ریاستوں میں ووٹ ہوئے ہیں ان میں سے ٹرمپ کو مجموعی طور پر 12 میں جیت حاصل ہوئے جبکہ ٹیڈ کروز کو 6 میں اور مارکو روبیو کو ایک میں جبکہ کیسچ کو کسی میں بھی جیت حاصل نہیں ہوئی ہے۔ دوسری جانب ہلیری کلنٹن کو 11 ریاستوں میں اب تک کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ برنی سینڈرس نے مجموعی طور پر سات ریاستوں میں جیت حاصل کی ہے۔ دوسری جانب مسٹر ٹرمپ اور مسٹر کروز دونوں نے ریپبلیکن پارٹی کے دوسرے امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ اس مقابلے سے دست بردار ہو جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن