• news

پاکستانی وفد نے دھرم شالا سٹیڈیم میں انتظامات کا جائزہ لیا، مکمل سکیورٹی دینگے: بھارتی کرکٹ بورڈ

لاہور+ دھرم شالہ+ نئی دہلی (سپورٹس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ)پاکستانی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے دھرم شالہ پہنچ گئی۔ ٹیم میں ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور، چیف سکیورٹی افسر کرکٹ بورڈ ایم اعظم شامل ہیں جبکہ تیسرے رکن ڈپٹی ہائی کمشنر عبید نظامانی پہلے ہی بھارت میں ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی ٹیم کو بھارتی حکام نے بریفنگ دی۔ پاکستانی سکیورٹی ٹیم نے بھارتی کرکٹ بورڈ حکام سے بھی ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ حکام نے پاکستانی سکیورٹی وفد کو کرکٹ ٹیم کی فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی۔وفد نے سٹیڈیم کا بھی دورہ کیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ پاکستانی سکیورٹی ٹیم آج وزیراعلیٰ ہماچل پردیش سے بھی ملاقات کریگی۔دوسری طرف بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت ایک اجلاس میں ٹی 20 ورلڈکپ کی سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے اعلی ٰحکام نے بھی شرکت کی۔ راج ناتھ کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت پاکستان، بھارت میچ کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے پیراملٹری فورسز فراہم کریگی تاہم اس بات کا فیصلہ ریاستی حکومت کی درخواست پر کیا جائیگا۔ اگر ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ کہیں گے تو کھلاڑیوں کی حفاظت کیلئے نیم فوجی دستے بھی تعینات کئے جائینگے۔ٹیم اپنے اس دورے کے دوران ریاست ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ اور ریاستی پولیس کے سربراہ سے ملاقاتیں کرے گی۔ پاکستان نے ہماچل پردیش کے شہر دھرم شالہ میں 19 مارچ کو بھارت کے خلاف میچ کھیلنا ہے تاہم ریاستی حکومت نے اس سلسلے میں پاکستانی ٹیم کو سکیورٹی دینے سے معذرت کر لی ہے۔اس صوبے میں کانگریس کی حکومت ہے اور پارٹی کے ایک سینئر وزیر جی ایس بالی بھی یہ اعلان کرچکے ہیں کہ اگر دھرم شالہ سے میچ منتقل نہیں کیا گیا تو وہ اس کے خلاف تحریک شروع کریں گے اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کی جانب سے بھی میچ کے انعقاد کی مخالفت کی اطلاعات ہیں۔ واضح رہے وزیراعظم پاکستان نے قومی ٹیم کی عالمی مقابلوں میں شرکت کو اس ٹیم کی رپورٹ سے مشروط کیا ہے۔ دوسری طرف وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کہہ چکے ہیں اگر سکیورٹی ٹیم کی جانب سے بھیجی جانے والی ابتدائی رپورٹ مثبت ہوئی تو پاکستان کی کرکٹ ٹیم بدھ کو شیڈول کے مطابق بھارت روانہ ہو جائیگی۔ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ سکیورٹی سے مراد صرف ہوٹل یا دوران سفر سکیورٹی فراہم کرنا نہیں بلکہ گراؤنڈ میں جب کھلاڑی آئیں تو ہزاروں کے مجمع میں بھی انہیں سکیورٹی مہیا ہونی چاہئے۔ انکا کہنا تھا کہ کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی فراہم کرنا آئی سی سی اور بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے اور کھلاڑیوں کو سیاست اور تخریب کاری کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ سکیورٹی ٹیم آج وزارت داخلہ کو اپنی ابتدائی رپورٹ ارسال کریگی جس کی رپورٹ کی روشنی میں قومی کرکٹ ٹیم کو شیڈول کے مطابق بھارت بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن