مہنگائی کی کم شرح برقرار رہنے کا امکان ہے‘ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بریفنگ
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ آئی این پی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے اور تاجروں کیلئے مراعاتی ٹیکس سکیم میں 15مارچ تک توسیع کر نے کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا سیکرٹری خزانہ نے ملک کی اقتصادی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا رواں سال کے پہلے سات مہینوں میں افراط زر کی شرح 2.48فیصد رہی جبکہ آئندہ مہنگائی کی شرح میں مزید کمی ہونے کا امکان ہے ، ملک میں اس وقت گندم کے 51لاکھ ٹن کے ذخائر موجود ہیں جبکہ چینی کے ذخائر 29لاکھ ٹن ہیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آٹو پالیسی میں مزید مشاورت کے لئے متعلقہ وزارتوں کو بھیج دی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق 6ماہ کے دوران بجلی کی پیداوار میں 11فیصد اضافہ ہوا جبکہ گیس کی سپلائی میں ڈیڑھ فیصد تک بہتری دیکھی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا قیمتوں کے تقریباً تمام اشاریے افراط زر کی کم ترین شرح کی عکاسی کرتے ہیں اور مہنگائی کی کم شرح برقرار رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور زرعی پیداوار میں استحکام ہے۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ ملک میں اہم اشیاءکا ذخیرہ اطمینان بخش ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کا اوسط ذخیرہ 12 دنوں کیلئے ہے جو گزشتہ سال 11 دنوں کیلئے تھا۔ جنوری 2016ءکے دوران بجلی کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ جولائی تا جنوری 2015-16ءکے دوران ایف بی آر کے محصولات میں 18.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جولائی تا جنوری 2015-16ءکے دوران ملکی درآمدات میں 6.8 فیصد جبکہ برآمدات میں 11.4 فیصد کمی آئی ہے۔ اسی طرح ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4 مارچ 2016ءکو 20.52 ڈالر ریکارڈ کئے گئے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 15.66 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4.86 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں۔ جولائی تا جنوری 2015-16ءکے دوران ترسیلات زر میں 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس عرصہ کے دوران ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 4.6 فیصد اضافہ ہوا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی