سٹیل مل کی نجکاری جتنی جلد ہو جائے ملک و قوم کیلئے بہتر ہو گا: محمد زبیر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹ قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوار کے اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان سٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ جتنی جلدی کیا جائیگا اتنا ملک وقوم و ملازمین کو فائدہ ہو گا۔ ریٹائرڈ ملازمین اور بیواﺅں کو پنشن و دیگر فنڈز کی فراہمی نہیں کی جا رہی۔ 18.5ارب روپے کا بیل آﺅٹ پیکج را میٹریل کی خریداری ،یوٹیلٹی بلز اور تنخواہوں کی ادائیگی میں صرف کیا گیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میںمنعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت خزانہ اور نجکاری کمشن، پاکستان سٹیل ملز اور پاکستان مشین ٹول فیکٹری کی نجکاری کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لینے کے علاوہ پاکستان سٹیل ملز انونٹری کی فروخت سے حاصل ہونے والے3.3ارب روپے کے استعمال بیل آﺅٹ پیکج اور گریجویٹی فنڈز اور جی پی فنڈز کے معاملات اور گلشن حدید میں رہائشی اور کمرشل پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وزیر نجکاری محمد زبیر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان سٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ جتنا جلدہو گا اتنا ہی ملک وقوم اور ملازمین کو فائدہ ہوگا اور ادارہ مزید خسارے سے بچ جائیگا۔ سپریم کورٹ نے پہلے پاکستان سٹیل مل کی نجکاری کو روک دیا تھا اب کوئی بھی دلچسپی نہیں لے رہا۔ اکتوبر 2015 میں شفاف ماریکٹنگ بھی کروائی۔ کیبنٹ کمیٹی میںمعاملہ لے گئے تو اس نے سندھ حکومت کو یہ آفر کر دی اور سندھ حکومت نے گیس کنکشن انسینٹو پیکج اور واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے پوچھاہے۔ یہ معاملہ وزارت خزانہ کے پاس ہے جو وفاقی حکومت کے موقف سے آگاہ کریگی۔ جس پر سینیٹر تاج حیدر نے کہ کہ ملک میں سٹیل کی پیداوار کو تباہ کیا جا رہاہے۔ امپورٹر لابی معاملات نہیں ہونے دے رہی معاملات کو بہتر کیا جائے۔ حکومت ٹیرف پروڈکشن دینے کوتیار نہیں۔ سینیٹر میاںمحمد عتیق شیخ نے کہا کہ یہ تاثر پیدا ہو رہاہے کہ حکومت یہ معاملہ فائنل نہیں کر رہی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے معاملات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ ادارہ 2002-3 سے خسارے میں جا رہا ہے۔ 2013 میں کیبنٹ کمیٹی میں اس کی نجکاری کا فیصلہ ہوا۔ وزارت دفاعی پیداوار نے اس کی مخالفت کی۔ پاکستان واہ فیکٹری کے ساتھ بات کی انہوں نے سابقہ واجبات کی ادائیگی وفاقی حکومت سے ادا کرنے کو کہا اور وزارت صنعت وپیداوار نے کہا کہ اس سے بہتر ہے کہ اسکو حکومت خود ہی چلائے۔ اسکے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مراعات کی ادائیگی بھی پاکستان سٹیل مل کے ملازمین کی طرح ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے بھی اس کی نجکاری نہ کرنے کی سفارش کی تھی۔
قائمہ کمیٹی پیداوار