امریکی ڈرون حملے : افغانستان میں پندرہ داعش دہشت گرد‘ صومالیہ‘ الشباب کے ڈیڑھ سو سے زائد جنگجو ہلاک
موغا دیشو، واشنگٹن،کابل (اے پی پی +آئی این پی+رائٹرز)افغان صوبہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں داعش کے 15جنگجو مارے گئے ۔ افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق ننگر ہار میڈیا سنٹر نے کہا کہ ڈرون حملہ گزشتہ رات ضلع آچین کے علاقے مہمند درہ میں کیا گیا۔ جنگجوﺅں کے ہتھیار اور گولہ و بارود بھی تباہ ہوا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ صومالےہ میںعسکریت پسند تنظےم الشباب کے ٹریننگ کیمپ پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس میں 150سے زائد جنگجو مارے گئے ۔ترجمان کےپٹن جےف ڈیوس کاکہنا ہے کہ حملے میں ایک ٹریننگ کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جہاں بڑے پیمانے پر حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی ۔ہم جانتے ہیں کہ عسکریت پسند ٹریننگ کیمپ چلا رہے تھے اور وہ اسکے جنگجو امریکی اور افریقی یونین افواج کیلئے خطرہ ہیں۔کیپٹن ڈیوس کا کہنا ہے کہ حملے میںالحکومت موغادیشو سے 195 کلومیٹر شمال میں ایک کےمپ کو نشانہ بنایا گےا ۔ڈرون حملوں میں کسی بھی سینئر الشباب رہنما کے ہلاک ہونے کی فوری طور پر اطلاع نہیں ملی ۔الشباب ستمبر 2013 میں نیروبی کینیا میں ویسٹ گیٹ مال میں ایک چار روزہ محاصرے کے دوران 67 عام شہریوں کے قتل عام سمیت مشرقی افریقہ میں دہشت گرد حملوںکی ذمہ دار ہے ۔