10 سے15 دہشت گردوں کے بھارت داخلے کی تصدیق کرتا ہوں، نان سٹیٹ ایکٹرز گلے پڑ جاتے ہیں: نثار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سینٹ میں خواتین کو بااختیار بنانے کی قرارداد اور سول سرونٹس ترمیمی بل 2015ء متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مناسبت سے منظور کی گئی۔ قرارداد کے مطابق خواتین کو بااختیار بنایا جائے اور ان کے حقوق کا ہرممکن تحفظ کیا جائیگا۔ قراردد کے مطابق خواتین کو ہر شعبے میں بلاامتیاز مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ سول سرونٹس ترمیمی بل 2015ء وزیر مملکت پارلمیانی امور شیخ آفتاب نے پیش کیا۔ پیٹنٹ ترمیمی بل 2016ء بھی سینٹ میں متفقہ طور پر منظور کرلیا جبکہ وزیر مملکت دخلہ کی جانب سے سوالوں کا مناسب جواب نہ ملنے پر اپوزیشن سینٹ سے واک آئوٹ کرگئی۔ سینیٹر عثمان کاکڑ، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کے درمیان سینٹ اجلاس میں جھڑپ ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق عثمان کاکڑ نے لیویز میں بھرتیوں پر عبدالقادر بلوچ پر ملی بھگت کا الزام عائد کیا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا ثابت ہوجائے کہ میرا کوئی عمل دخل ہے تو میں قصوروار ہوں جس پر عثمان کاکڑ کا کہنا ہے سب سے بڑے متعصب تو آپ ہیں، رپورٹ کے مطابق عثمان کاکڑ اور اعظم خان موسیٰ خیل ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے سینٹ میں بیان دیا ہے کہ وہ 10 سے 15 دہشت گردوں کی پاکستان سے بھارت میں داخلے کی تصدیق کرتے ہیں۔ چودھری نثار کا کہنا ہے بہت سے نان سٹیٹ ایکٹرز کے اقدامات پاکستان اور اس کے اداروں کے گلے پڑ جاتے ہیں، ایسے نان سٹیٹ ایکٹرز سے جان چھڑانے کیلئے سول و ملٹری سطح پر کوششیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس شیئرنگ صرف بھارت نہیں خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی ہے۔ ہم افغانستان کیساتھ اس سے بھی زیادہ انٹیلی جنس شیئرنگ کرتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدرسہ ریفارمز میں پیشرفت ہوئی ہے، میں مدارس کے ذمہ داروں کی پاکستان سے محبت کی بات کرتا ہوں، صرف 2 حیثیتوں میں مدرسوں سے متعلق تمام معلومات پر اتفاق ہو گیا۔ مانیٹرنگ کے معاملات طے پا گئے ہیں۔ نان ریفارمز پر پیشرفت سست ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گرد حملوں پر سیاست کرنے والے دہشت گردوں کے ہاتھ مضبوط کرتے ہیں۔ ایک دوسرے پر الزام تراشی سے دہشت گرد خوش ہوتے ہیں، ہمارا عزم کمزور ہوتا ہے۔ آئی این پی کے مطابق سینٹ میں وفاقی وزیر سیفران کی جانب سے پختونخوا میپ کو تعصب کی سیاست کرنے والی پارٹی قرار دینے پر پی کے میپ کے سینیٹرز نے ہنگامہ آرائی کی اور ایوان سے واک آئوٹ کیا جبکہ عثمان کاکڑ اور عبدالقادر بلوچ کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی اور راجہ ظفرالحق نے معاملہ ٹھنڈا کرایا۔ اپوزیشن جماعتوں نے مولانا عبدالعزیز کے بارے میں وزیر مملکت کے غیر تسلی بخش جواب پر علامتی واک آئوٹ کیا۔لاہور(آن لائن)کے مطابق چوہدری نثار نے کہا کہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کارروئیاں جاری رہیں گی، مولانا عبدالعزیز سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں پیپلز پارٹی کے دور میں ایوان صدر سے مولانا عبدالعزیز کے ساتھ نرمی برتنے کے احکامات جاری کئے جاتے تھے، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ الیون میں مولانا عبدالعزیز کو20کنال زمین الاٹ کی گئی اور ان کے خلاف درج33مقدمات پر حکومت کی جانب سے عدالتوں سے رجوع نہیں کیا گیا۔ لشکر طیبہ سمیت61کالعدم تنظیموں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ملک میں8ہزار سے زائد افرد پر شیڈول فور کے تحت بیرون ممالک جانے پر پابندی عائد ہے ان کے بنک اکائونٹس، آمدنی کے ذرائع اور پاسپورٹ کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔وقائع نگار خصوصی کے مطابق انہوں نے کہا امریکہ میں نائن ایون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، پاکستانیوں کے ملوث نہ ہونے کے باوجود ملک کو خمیازہ بھگتنا پڑا۔ ایک آمر کے غلط فیصلے سے ہم پر جنگ مسلط ہوئی اور بعد میں غلط منصوبہ بندی سے یہ جنگ بڑھتی گئی۔ پاکستان میں 40سے زائد دہشت گردگروپ بر سر پیکار ہیں، دہشت گرد کسی بھی نام سے اور کہیں بھی ہو اس کا پیچھا کرینگے۔ داعش کوئی ایشو نہیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ و تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا مردم شماری ایک اہم عمل ہے جس کا ہونا ضروری ہے ، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا مردم شماری مارچ میں ہوگی بجٹ اور تمام لوازمات اور تمام تیاریاں مکمل کی گئی تھیں ۔ فوج کے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہونے کی وجہ سے فوج کی مطلوبہ تعداد میسر نہیں تھی جس کی وجہ سے ملتوی کرانا پڑی۔