• news

فاٹا کی خیبر پی کے میں شمولیت کے لئے ریفرنڈم کرایا جا سکتا ہے: عمران

پشاور/ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فاٹا کا الگ صوبہ قابل عمل نہیں، فاٹا کو خیبر پی کے میں شامل کرنے کیلئے ریفرنڈم کرایا جا سکتا ہے۔ انتظامی امور سوچ بچار اور باہمی مشاورت سے نمٹانے چاہئیں۔ فاٹا کے مسائل کا حل خیبر پی کے میں شمولیت ہے۔ قوانین کو بتدریج فاٹا میں رائج کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں وومن ڈے کے موقع پر عمران نے شہید بینظیر یونیورسٹی کا دورہ کیا ہے جہاں طالبات نے انہیں گھیرے میں لے لیا اور سیلفیاں بنائیں۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں خواتین کے تحفظ کیلئے مسودہ تیار کرکے اسلامی نظریہ کونسل کو بھجوا دیا گیا ہے۔ مغربی قوانین ہماری خواتین کو بااختیار نہیں بنا سکتے۔ خیبر پی کے انتہا پسندی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی ایسا بل پاس ہو جس سے صوبہ متاثر ہو۔ جب تک خواتین تعلیم یافتہ نہیں ہونگی اور مردوں کے ساتھ قدم ملا کر کام نہیں کرینگی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ خواتین کو شریعت کے مطابق حقوق دلوائیں گے، اگر خیبر پی کے میں 100 سکولز بنیں گے تو 70 خواتین کیلئے ہونگے، ہمیں اپنے خاندانی نظام کو بچانا ہو گا اور ساتھ خواتین کو ترقی بھی دینا ہو گی۔ سربراہ پی ٹی آئی نے گورنر خیبر پی کے اقبال ظفر جھگڑا سے بھی ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے بھی ساتھ تھے۔ عمران اور پرویز خٹک نے گورنر بننے پر اقبال ظفر جھگڑا کو مبارکباد پیش کی۔ تینوں رہنمائوں کی ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ منصوبے کے تمام معاملات اختلافات کی بجائے اتفاق رائے سے چلائے جائیں گے اور اختلافات کو ہوا نہیں دینگے کیونکہ صوبے کے حالات کسی قسم کی محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

ای پیپر-دی نیشن