پنجاب حکومت کو نیب کی کارروائیوں پر اعتراض نہیں، ادارے اپنی حدود میں رہیں: اسحاق ڈار
ملتان (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو اپنے اپنے دائرہ کار اور قانون کے مطابق کام کرنا چاہئے۔ کوکا کولا بیوریجز کمپنی کے نئے ’’گرین فیلڈ‘‘ پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کی طرف سے پنجاب میں کارروائی کی ابتدا اور مسلم لیگ (ن)کی طرف سے اس پر شور مچانے میں کوئی حقیقت نہیں، تمام ادارے اپنا اپنا کام کررہے ہیں۔ ایران، پاکستان گیس پائپ لائن کے بارے میں وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی دو روز میں ملتان آمد پر بریفنگ دیں گے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بازیابی کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ سلمان تاثیر کے بیٹے کی بازیابی کے بعد ہم اللہ تعالی سے دعاگو ہیں کہ سابق وزیراعظم کابیٹا بھی جلد بازیاب ہوجائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ پنجاب کو نیب کی کارروائیوں پر کوئی اعتراض نہیں، تمام اداروں کو حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ ’’کوکاکولا ملتان گرین فیلڈ‘‘ پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت اب پاکستان سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک ہے۔ دو سال پہلے پاکستان کے یہ حالات نہیں تھے، عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کے بارے میں منفی رپورٹس دے رہے تھے، ہماری حکومت کے مالیاتی ڈسپلن کے اقدامات کی بدولت آج وہی ادارے پاکستانی معیشت کو تیزی سے ترقی کرنا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان اور ترکی میں عوام اوزحکومت کی سطح پر انتہائی برادرانہ تعلقات ہیں۔ دونوںممالک کے عوام اورحکمران ایک دوسرے کے ملک کو دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ کوکا کولا نے پاکستان میں جو سرمایہ کاری کی ہے اور جو مزید کرنے کا یہ عندیہ دے رہے ہیں، اس سے یہ پاکستان کی بڑی مارکیٹ میں سے بڑا حصہ حاصل کریں گے۔ ہمارے اقدامات کی بدولت جون تک ہمیں یقین ہے کہ ہماری معیشت 5 فیصد کی شرح سے ترقی کریگی۔ ہم نے اپنے دوراقتدار کے 30 ماہ میں بہت مثبت اقدامات کئے، اب یہ ہماری پوری توجہ ملک میں زیادہ سے زیادہ روزگار دینے، غربت کے خاتمے اور ملکی ترقی کے سفر میں تیزی لانے کی طرف ہے۔ بیرونی سرمایہ کار اب پاکستان کی طرف متوجہ ہو چکے ہیں، ہم 42 بلین ڈالر کی پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں مزید سرمایہ کاری دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان سٹاک ایکس چینج بننے سے اب اس سیکٹر میں بھی بہت اچھا کام ہو رہا ہے۔ سکیورٹی اور توانائی بحران کوہم سنجیدگی سے لے رہے ہیں، حکومت کا پکا ارادہ ہے کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔ انڈسٹری اور نئی سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے بجلی کی فراہمی 2018ء میں پوری کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ اسی طرح مختلف ٹیکسز کا جو معاملہ یا شکایات ہیں انکو بھی آپ لوگوں کی تجاویز کے مطابق آئندہ بجٹ میں حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ قبل ازیں کوکا کولا بیوریجز کمپنی سی سی آئی کے چیئرمین ٹونسے اوزیلھان نے کہاکہ ہم نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا جوفیصلہ کیا وہ اب درست ثابت ہو رہا ہے۔ کوکا کولا سسٹم میں 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے، آئندہ تین سال میں مزید 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی جائے گی۔ پاکستان میں ترکی کے سفیر صادق بابر گرگن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس پلانٹ اور ترک سرمایہ کاروں کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دونوں ممالک میں معاشی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں۔ اسی سال پاکستان اورترکی کے درمیان فری ٹریڈ معاہدہ بھی ہوگا جس سے دونوں ممالک کے تجارتی و صنعتی سیکٹرز کے علاوہ عوام کو بھی بہت فوائد حاصل ہونگے۔
ملتان (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سول ملٹری قیادت ایک پیج پر ہے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ پاکستان 2050ء میں دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت بن جائے گا، وزیراعظم نواز شریف کے ویژن اور ٹیم کی کارکردگی سے معیشت درست راستے پر گامزن ہوئی۔ 2018ء میں 10ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو گی اور لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ آئندہ بجٹ میں ایس آر اوز مکمل طور پر ختم کر دیں گے، سستی ایل این جی حاصل کرنے کیلئے قطر کو اپنی شرائط پر آمادہ کیا۔ گزشتہ دو حکومتوں نے 12ہزار ارب روپے کے قرضے لئے، سٹیٹ بینک کے پاس ساڑھے 15ارب ڈالر کے ذخائر ہیں، ٹیکس ایمنسٹی سکیم کالا دھن سفید کرنے کیلئے نہیں تاجروں کو سہولت کیلئے دی، فائلرز سے ودہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، ٹیکس اداروں کو تاجر دوست، ایف بی آر کو فرینڈلی بورڈ آف ریونیو میں تبدیل کیا، 22 معتبر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت میں ترقی کا اعتراف کیا ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی، یہ پاکستان کیلئے ٹرن آئوٹ ہو گا۔ عدم استحکام کی شکار پاکستانی معیشت کو دو سال میں مستحکم بنایا ہے، 2013ء میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا، بینک کا پالیسی ریٹ 40سال کی کم ترین سطح پر آ گیا، آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر لئے جبکہ 5 ارب ڈالر واپس کئے۔ ایوان صنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انتخابات سے پہلے ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے روڈ میپ دیا۔ مسلم لیگ (ن) نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک کو بہت سے مسائل کا سامنا پیش تھا۔ بجٹ خسارے میں بتدریج کمی لائی جا رہی ہے۔ معیشت، تعلیم، توانائی اور سکیورٹی یہ چار نکات مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ ہیں۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے چیلنج کا سامنا ہے، رواں سال انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 53لاکھ ہو جائے گی۔ بجٹ خسارے میں بتدریج کمی لائی جا رہی ہے، 22 معتبر عالمی اداروں نے پاکستان کی معیشت میں ترقی کا اعتراف کیا، چار ماہ سے زائد کی درآمدات کیلئے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں، رواں سال بجٹ خسارہ 4.3 فیصد تک لے آئیں گے۔ وسائل میں کمی کے باوجود 341 ارب روپے کا زرعی پیکج دیا ہے، کسی بھی قیمت پر ملک سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکیں گے، گزشتہ مالی سال میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے 45 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔ فیصلہ کیا تھا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی باوقار واپسی کو یقینی بنائیں گے، محصولات میں اضافے میں تاجر برادری کا کلیدی کردار ہے، ٹیکسوں کی وصولی میں 33 فیصد بہتری آئی ہے، اصلاحات کی بدولت ٹیکس میں ترقی 3.38 فیصد سے بڑھ کر 18 فیصد ہو گئی ہے، مثبت پالیسیوں کے ذریعے مالیاتی نظم و ضبط واپس لائے ہیں۔ رواں سال محصولات کا ہدف 3100 ارب روپے تک لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، ترقیاتی پروگراموں میں کوئی کٹوتی نہیں کی، اب تک پیش کئے جانے والے تمام بجٹ میں وزیراعظم کا صوابدیدی فنڈ زیرو رہا ہے، ترقیاتی پروگراموں کیلئے حکومت نے فراخدلی سے فنڈ فراہم کئے، کبھی پاکستان 1200 میگاواٹ کی فاضل بجلی پیدا کر رہا تھا، ترقیاتی بجٹ 2سال میں 300ارب روپے سے بڑھا کر700ارب روپے کیا ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، امن و امان سرمایہ کاری کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انکم سپورٹ پروگرام 40 ارب روپے سے 105 ارب روپے تک بڑھا دیا ہے۔ سٹاک ایکسچینج کو ضم کیا جس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ شرح نمو میں اضافہ ہمارا اگلا ہدف ہے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ گزشتہ سال دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 45 ارب روپے خرچ ہوئے۔ بعض لوگوں نے قسم کھائی ہے کہ جب اچھا ہونے لگتا ہے تو انکی طبیعت خراب ہو جاتی ہے، دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، جب اپنا گھر ٹھیک ہو گا تو سب سرمایہ کاری کرینگے۔ رواں مالی سال میں خسارہ 4.3 فیصد تک گیا ہے۔ پاکستان چین راہداری منصوبہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ بجٹ خسارے میں بتدریج کمی کی جا رہی ہے۔ ٹیکس وصولی میں 33 فیصد بہتری آئی ہے۔ مالیاتی نظم و ضبط واپس لائے ہیں۔ ترقیاتی پروگرام میں کوئی کٹوتی نہیں ہو گی۔ آپریشن ضرب عضب شوال اور شمالی وزیرستان میں کامیابی سے جاری ہے۔ آپریشن خطے میں امن کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ اللہ کرے یوسف رضا گیلانی کا بیٹا بھی جلد بازیاب ہو جائے۔