تحفظ نسواں قانون کیخلاف درخواستوں پر وفاقی‘ صوبائی حکومتوں سے جواب طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے تحفظ نسواں بل کے خلاف درخواستوں پر وفاقی و صوبائی حکومتوں اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ ایک ہی نوعیت کی تین مختلف درخواستوں کی سماعت میں وکلا نے دلائل میں خدشہ ظاہر کیا کہ تحفظ نسواں بل 2016ءفیملی سسٹم کو تباہی کی جانب لے جا سکتا ہے۔ اس قانون سے مرد کی تضیحک ہو گی اور یہ قانون قابل عمل نہیں ہے۔ قانون نہ صرف بنیادی حقوق کے خلاف ہے بلکہ یہ آئین کے بھی متصادم ہے۔ وکلا کے بقول ہم اپنی ماں اور بچوں کی ماں کی سب سے زیادہ عزت کرتے ہیں۔ قانون کو بنیادی حقوق کے منافی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔