غریبوں کو علاج کی ناکافی سہولتوں کی وجہ سے مرنے نہیں دیں گے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے ہیپاٹائٹس اور نمونیہ سے ہلاکتوں کے مقدمے میں وفاقی حکومت کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ازخود نوٹس کیس کو اب ادویات کی رجسٹریشن کے مقدمے کے ساتھ ہی سنا جائیگا۔ حکومت دو ہفتوں میں جامع پیش رفت رپورٹ پیش کرے۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے حکومت نے ادویات کی رجسٹریشن میں رکاوٹوں کی کہیں تردید نہیں کی اور نہ ہی ادویات کی رجسٹریشن میں وفاقی وزیر کے داماد کے کردار کی کوئی نفی کی گئی ہے صرف گیارہ کمپنیوں کو ادویات تیارکرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ غریب لوگوں کو ناکافی علاج معالجے کی سہولیات کی وجہ سے مرنے نہیں دیں گے اس حوالے سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اپناکردار ادا کرے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے نامکمل قرار دیتے ہوئے مستردکر دیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت اقدامات کر رہی ہے اور گیارہ کمپنیوں کو ہیپاٹائٹس سے بچائوکے لیے ادویات تیاری کے لائسنس بھی جاری کر دئیے ہیں اس سے لوگوں کو کم قیمت پر ادویات مل سکیں گی۔