کراچی: دہشت گردی کی دھند کو آپریشن سے صاف کیا: ڈی جی رینجرز سندھ
کراچی (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (سندھ) میجرجنرل بلال اکبر نے کہا ہے شہر میں دہشت گردی کی دھند چھائی ہوئی تھی جسے آپریشن کے ذریعہ صاف کیا، ایک ہزار افراد کو ایک دہشت گرد نے دہشت میں مبتلا کر رکھا تھا، ہم نے اڑھائی کروڑ کی آباد ی میں چھ ہزار افراد گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کئے اور آئندہ بھی کراچی کے حالات کو قابو میں رکھیں گے، کراچی کے صنعتکاروں نے چیلنج ماحول میں کام کیا اور اپنی صنعتیں چلائیں، صنعتکار ملکی اکانومی اور رینجرز سکیورٹی کے سولجر ہیں، صنعتکار دھمکی آمیز فون کرنے، بھتہ طلب کرنے یا پرچی دینے والوں کی اطلاع کسی بھی تاخیر کے بغیر رینجرز کو دیں تاکہ ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جاسکے ،سائٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے کے اطراف میں دیوار تعمیرکرائی جائے تاکہ یہاں چائنا کٹنگ نہ ہوسکے۔وہ سیکرٹری سائٹ سپرہائی وے ایسوسی ایشن آف انڈسٹری ایسوسی ایشن کے صدر مہتاب الدین چائولہ کی دعوت پر صنعتکاروں سے خطاب کررہے تھے۔ میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہم چاہتے ہیں کراچی میں ہڑتال نہ ہو اور بینک، ٹرانسپورٹ نہ جلے،پولیس نے شہر میں امن وامان کے قیام کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں اور جب تک پولیس دیانتداری سے ذمہ داری نہ اٹھائے اس وقت تک امن قائم ہونا ممکن ہی نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ بلدیہ میں جن لوگوں نے بھی علی انٹر پرائز کی فیکٹری جلائی انکی جے آئی ٹی مکمل ہوکر وزارت داخلہ کو بھیجی جاچکی ہے۔ سائٹ لمیٹڈ میں گھوسٹ ملازمین اور وظیفہ لینے والے افراد کو فارغ کیا جائے۔انہوں نے سائٹ سپرہائی وے کے صنعتکاروں کے مطالبے پر رینجرز کے15جوانوں کوصنعتی علاقے کی سکیورٹی کیلئے تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ ڈی جی رینجرز نے مزید کہا کراچی میں جو بھی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں ان میں کسی بھی کرمنلز کوگڑ بڑ کرنے نہیں دیں گے، دائیں اور بائیں بازوں کی جو بھی سیاسی جماعتیں ہوں ان میں کرمنل عناصر قابل قبول نہیں،پہلے یہاں طالبان، القاعدہ دہشت گرد اور دیگر کرمنلز تھے وہ زمانہ گیا اب جو مجرمانہ کارروائی کرے گا وہی دہشت گرد ہے۔