ہر کیس منظوری کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجنے سے روک دیا گیا
لاہور ( معین اظہر سے ) نیب کی طرف سے مختلف محکموں میں کارروائی کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب نے تمام محکموں کے سربراہوں کو وزیر اعلیٰ سے منظوری کے لئے ہر قسم کا کیس بھیجنے سے روک دیا ہے۔ صرف رولز آف بزنس کے تحت جن کیسوں پر وزیر اعلیٰ کی منظوری درکار ہوگی وہ کیس بھیجے جائیں گے اس کے لئے سمری پر متعلقہ قانون اور وزیر اعلیٰ کی منظوری کی شق لازمی درج کی جائے گی۔ مستقبل میں صرف 6 کیٹگری کے کیسوں کی سمریاں وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجی جائیں گی دیگر فیصلے اسی سطح پر افسر کریں گے جبکہ غیر ضروری طور پرروزانہ کی بنیاد پر ہر چیز کی وزیر اعلیٰ سے منظوری لینے کے لئے محکموں کے سربراہوں کو روک دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی ہدایات پر محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کے سیکرٹری ائی اینڈ سی نے تمام محکموں کے سربراہوں کو خط لکھ دیا ہے ۔ خط میں محکموں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے اس چیز کا سختی سے نوٹس لیا ہے کہ محکموں میں تیزی کا رحجان بڑھتا جارہا ہے جس کے تحت ایسے کیس بھی جن میں وزیر اعلیٰ کی منظوری درکار نہیں ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کو بھیج دیتے ہیں۔ محکموں کے سربراہوں کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ مستقبل میں صرف اسی سمریاں وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجی جائیں گی جن محکموں کا چارج وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس ہے۔ یہ سمریاں بھیجنے کی ہدایات وزیر اعلیٰ پنجاب دیں گے یا وزیر اعلیٰ ، گورنر یا چانسلر کے طور پر ان سے ہدایات لینی لازمی ہونگی۔ ان احکامات پر مستقبل میں عمل درآمد کرنے کے لئے تمام محکموں جن کا چارج وزیر اعلیٰ کے پاس ہے یا جن محکموں کے سربراہوں کو وزیر اعلیٰ سے کوئی منظوری لینی ہوگی ۔اس میں وہ متعلقہ قانون کا حوالہ لازمی دیں گے ۔چھ کیٹگری کی سمریاں وزیر اعلی ٰپنجاب کو بھیجی جائیں گی ان میں جن محکموں کا چار ج وزیر اعلیٰ کے پاس ہے۔ سمری میں اہم پالیسی فیصلہ لینا ہو گایا پالیسی سے ہٹ کر فیصلہ لینا ہوگا۔ کسی فرد یا ادارے کی طرف سے سے کوئی ہدایات لینی ہونگی۔ وزیر اعلیٰ کے کسی ڈائریکٹو پر عمل درآمد کرنے کے لئے سمری بھیجی جائیں گی۔ اس میں ڈائریکٹو کا حوالہ نمبرسمری میں دینا لازمی ہو گا۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کے مطابق نیب کی طرف سے مختلف محکموں میں کارروائی شروع کر دی گئی ہے جس پر افسروںکی طرف سے ہر کیس وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجا جارہا ہے جس پر افسروں کو اپنی سطح پر اختیارات کے تحت فیصلے لینی کی ہدایات دی گئی ہیں۔چیف سیکرٹری کے قریبی ذرائع کے مطابق اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری کی طر ف سے بعض کیسوں میں جھوٹی سمری بھیج کر منظوری لے لی جس پر معاملہ عدالت میں جانے پر پھر غلط سمری بھیج دی جس پر توہینعدالت لگ گئی ہے ۔چیف سیکرٹری دفتر کے مطابق وزیر اعلیٰ کو سیکرٹری ارگیشن نے اپنی پسند کے فیصلے کیلئے کنٹریکٹ ملازمین کے ہوتے ہوئے خالی اسامیوں کے تحت بھرتی کی اجازت لے لی بعدا زاں کنٹریکٹ ملازمین کے ہوتے ہوئے نئی بھرتی کا اشتہار دے دیا جس پر کنٹریکٹ ملازمین نے عدالت میں رجوع کیا گیا ‘ تاہم سیکرٹری ایرگیشن اپنی پسند کے فیصلے کے لئے سمری بھیجنے پر نوکری سے فارغ نہیں کیا گیا ہے۔