دوسری ایئرلائنز میں وسکی‘ کافی دستیاب‘ پی آئی اے آلو کی بھجیا‘ پانی دیتی ہے: خورشید شاہ
اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی+ این این آئی) پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کے چیف لیگل آفیسر پچیس لاکھ تنخواہ اور چالیس لاکھ ٹی اے ڈی لے رہے ہیں۔ شجاعت عظیم کے 24 ایئرلائنز میں شیئرز ہیں جن کو اب انہوں نے اپنی فیملی کے نام کروا دیا ہے۔ پی آئی اے کو ساٹھ فیصد بزنس سعودی عرب سے ملتا ہے۔ کمیٹی نے پی آئی اے حکام سے جائیداد کی تفصیلات بورڈ کے ممبران کی لسٹ ان کی تعلیمی قابلیت اور اخراجات کی تفصیلات طلب کر لی۔ کمیٹی نے 2009ء سے اب تک پی آئی اے کے کرایوں کے حوالے سے آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کر دی۔ کمیٹی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ خورشید شاہ نے چیئرمین پی آئی اے کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر کارپوریٹ پلاننگ سے کہا کہ آپ کس حیثیت سے کمیٹی کو بریفنگ دے رہے ہیں، آپ کے پاس اس حوالے سے اتھارٹی ہے کہ آپ پی اے سی کو بریفنگ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ساٹھ فیصد بزنس حج وعمرہ سے حاصل کر رہا ہے اور سالانہ چالیس ارب روپے بنک سود ادا کرتا ہے اگر پی آئی اے کے قرضے تین سو بیس ارب روپے ادا کردیئے جائیں تو پچاس ارب روپے منافع دے سکتے ہیں، پی آئی اے نے منافع بخش روٹ چھوڑ دیئے ہیں۔ خریداری میں بہت گھپلے ہو رہے ہیں، دو فیصد فوڈ کیلئے رکھا جاتا ہے پی آئی اے میں آلو کی بھجیا دال چاول قورمہ اور پانی کا گلاس دیا جاتا ہے جبکہ دوسری ایئر لائنز میں وائین، وسکی، شمپین اور آئرش کافی بھی ملتی ہے جس کو پینے سے انسان آسمان تک چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر ائر لائن دبئی کا ٹکٹ اٹھارہ ہزار جبکہ پی آئی اے اے کا پچیس ہزار روپے ہے پی آئی اے کا ٹکٹ کون خریدے گا عوام بچت کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود 2011-12ء سے ٹکٹ مہنگے فروخت کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے آئندہ میٹنگ میں این ایچ اے واپڈا کے سی ای او اور ایم ڈی سوئی ناردرن کو اسلام آباد ائرپورٹ کے حوالے سے طلب کرلیا۔ پی آئی اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے 14703ملازمین میں جن میں سپیشل گروپ کے 19ڈائریکٹرز 57 جی ایم جن کو دو لاکھ روپے تنخواہ دی جا رہی ہے، 3500 پرائیویٹ ملازمین ایسے ہیں جن کو بارہ سے پندرہ ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی ہے اور 4500 ٹیکنیکل سٹاف ہے، 193 ملازمین جو بیرون ملک سٹیشنز پر کام کررہے ہیں۔ پی آئی اے کے پاس 38 جہاز ہیں فی جہاز 389 ملازمین ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پی آئی اے چیف لیگل آفیسر کو پچیس لاکھ تنخواہ اور چالیس لاکھ ٹی اے ڈی اے دے رہی ہے وہ کون ہے، اس کے بارے میں بتایا جائے جس پر پی آئی اے حکام آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اگر کسی ادارے کی لیڈرشپ ہی کرپٹ ہوگی تو وہ کیا ترقی کرے گا، شجاعت عظیم کے چوبیس ایئر لائنز میں شیئرز ہیں۔ پی آئی اے کے جہازوں میں کمبل تکیہ بھی سفارش پر ملتا ہے۔ شیخ روحیل نے کہا کہ پی آئی اے کے جہازوں میں عملے کا اخلاق ہی ٹھیک نہیں، اس پر تو پیسے نہیں لگتے، لوگ پی آئی اے پر سفر کیوں کریں۔ کمیٹی نے پی آئی اے کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔