بیرونی قوتیں چاہتی ہیں مسلمان لبرل بن کر اپنا دین چھوڑ دیں: حافظ سعید
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے پاکستان میں دھماکوں اور قتل و غارت گری کی ساری پلاننگ بیرونی قوتیں کر رہی ہیں، اسلام کو ظالمانہ مذہب کے طور پر پیش کرنے کیلئے داعش جیسی تنظیموںکو پروان چڑھایا جارہا ہے، مغرب کی طرف سے تکفیری گروہوں کو ختم کرنے کی باتیں محض دنیا کو دھوکہ دینے کیلئے ہیں، مسلم حکمران جرأت کا مظاہرہ کریں اور ڈومور کے مطالبات پر سر تسلم خم کرنے کی بجائے داعش جیسی تنظیموں کی حقیقت سے دنیا کو آگاہ کریں، سعودی عر ب میں مسلم ممالک کی مشترکہ فوجی مشقیں خوش آئند ہیں۔ مسلمان ملکوں کو دفاع کی طرح اپنی معاشی قوت کو بھی مضبوط بنانا چاہیے۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں جمعہ کے دوران خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین اور بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ حافظ سعید نے کہاکہ مسلمان ملک اپنے قدموں پر کھڑے ہوں اور کشمیر، فلسطین و شام جیسے مسائل کے حوالہ سے بیرونی قوتوں کی طرف دیکھنے کی بجائے باہم مل بیٹھ کر خود انہیں حل کریں۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کے دشمن مسلمانوں پر شدت پسندی اور دہشت گردی کے الزامات لگا کر انہیں زچ کر رہے ہیں۔ اسلام کو شدت پسندی کا دین اور مسلمانوں کو پوری دنیا کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے لیکن دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ مسلم حکمران کفار کے سامنے اسلام کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر رہے۔ بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان لبرل بن جائیں اور اپنا دین چھوڑ دیں۔ آج مغربی میڈیاکی طرف سے اس بات پر بہت خوشی کا اظہارکیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف 90ء کی دہائی میں اسلام پسندی کی طرف مائل تھے لیکن آج وہ پاکستان میں لبرل ازم کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان کیلئے سوچنے کی بات ہے۔