دہشت گردی اور انسانی سمگلنگ عالمی مسئلہ، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اکٹھی ہو جائیں تو کیا نہیں ہو سکتا: بلاول
اسلام آباد (خبر نگار خصو صی+ سلطان سکندر+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز کی انسانی سمگلنگ کے موضوع پر اتوار کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ورکشاپ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو نئے عالمی حقائق اور چیلنجوں کا سامنا ہے اور کسی بھی ایک ریاست یا سیاسی پارٹی میں یہ استعداد نہیں کہ وہ ان سے نمٹ سکے اس لئے سب کو مشترکہ طور پر مل کر ان چیلنجوں سے نمٹنے کی کوششیں کرنی پڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ انسانیت کے ضمیر پر ایک بدنما داغ ہے اور اس ظلم کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اکیسویں صدی میں یہ غلامی کی ایک شکل ہے اور اس کو ہر صورت میں مسترد کرنا چاہئے۔ اس ورکشاپ کا اسلام آباد میں انعقاد پاکستان کی چار سیاسی پارٹیوں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، ق لیگ اور تحریک انصاف نے مل کر کیا تھا جس سے یہ امید بندھی ہے کہ انسانیت کو درپیش مسائل سے ہم مشترکہ طور پر نمٹ سکتے ہیں۔ انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف کوششیں جاری رہیںگی۔ پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس دور روزہ ورکشاپ میں افغانستان، آذربائیجان، بنگلہ دیش، بھوٹان، کمبوڈیا، سری لنکا، ملائشیا، میانمار، فلسطین اور پاکستان کے علاوہ دیگر متعدد ممالک کی سیاسی پارٹیوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہیں انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز سے خاص لگائو ہے۔ خیبر پی کے کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال لاکھوں لوگ انسانی سمگمنگ کا شکار ہوتے ہیں جسکے خاتمہ کے لئے ہمیں اپنے ممالک سے بے روزگاری کا خاتمہ بھی کرنا ہو گا۔ ٹی وی کے مطابق بلاول نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مفاد عامہ کے لئے متحد ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں متحد ہو کر انسانی سمگلنگ، دہشت گردی سمیت تمام درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکتی ہیں‘ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اتحاد ضروری ہے۔ انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لئے دنیا کی تمام اقوام کو یکسوئی سے کام کرنا ہو گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی اکٹھی ہو جائیں تو کیا نہیں کر سکتیں۔ سب کو متحد ہوکر الیکشن جیتنے اور حکمرانی سے آگے کا سوچنا ہوگا۔ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے سیاسی وابستگی سے ہٹ کر متحد ہونا پڑے گا۔ خطاب کے بعد بلاول سے بات کے خواہشمند صحافیوں کو سکیورٹی اہلکاروں نے روک دیا۔ صحافی نے سندھ میں نیب کی کارروائیوں سے متعلق سوال کیا جس پر بلاول نے کہا کہ انٹرنیشنل کاز کے لئے آیا ہوں آج اسی معاملے پر بات کریں۔ علاوہ ازیں بلاول انتخابات کے سلسلے میں پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی مہم کے سلسلے میں آزاد کشمیر میں عام جلسوں سے خطاب کرینگے۔ انہوں نے یہ بات زرداری ہائوس اسلام آباد میں آزاد کشمیر کی وزیراعظم اور پی پی پی آزاد کشمیر کے صدر چودھری عبدالمجید سے کہی جنہوں نے پاٹری چیئرمین سے ملاقات کر کے مسئلہ کشمیر اور آزاد کشمیر کی عمومی سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا۔ بلاول نے وفاقی حکومت کی مداخلت کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی قوت سے دھاندلی کے منصوبے کو ناکام بنا دیگی۔