• news

آئی جی اسلام آباد‘ موٹرویز قانون سے بالا ہیں تو دفاتر پر قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں : سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں رکاٹوں اور تجارتی سرگرمیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی جانب سے آئی جی پولیس اور موٹروے پولیس کے دفاتر رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے کے لیے دو تین ماہ کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ آئندہ سماعت پر چیئرمین سی ڈی اے سے پرائیویٹ سکول کالجز سے متعلق بھی اقدامات کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ دوران سماعت سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری مواصلات، سیکرٹری کیڈ، چیئرمین سی ڈی اے پیش ہوئے۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ آئی جی پولیس اور موٹروے پولیس کے دفاتر رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے کے لیے دو تین ماہ کی مہلت دی جائے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ دو تین ماہ کا مطلب دوتین سال ہیں ؟ ابھی تو آپ جگہ ڈھونڈ رہے ہیں ڈھونڈ لی ہوتی تو مان لیتے اگر آپ نے دفاتر منتقل نہیں کرنے تو سی ڈی اے نے جو دفاتر بند کروائے ہیں وہ بھی کھلوا دیتے، چیئرمین سی ڈی اے بیان حلفی دیں کہ دو ہفتوں میں دفاتر منتقل کئے جائیں، شیخ عظمت سعیدنے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کو سنجیدہ نہیں لیا جا رہا، عدالت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، کیا دونوں آئی جیز کے دفاتر پاکستان میں ہیں، اگر دونوں آئی جیز کے دفاتر پاکستان کا حصہ نہیں تو قومی پرچم ہٹا کر داعش کا جھنڈا لہرا دیں، چیئرمین سی ڈی اے قانون پر عملدرآمد نہیں کروا سکتے تو گھر چلے جائیں، عہدہ چھوڑ دیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر الرحمنٰ کی استدعا پر عدالت نے عدالتی وقفہ (ساڑھے گیارہ بجے) تک کی مہلت دی۔ وقفہ کے بعد وفاقی حکومت نے آئی جی اسلام آباد پولیس اور آئی جی موٹروے کے دفاتر منتقل کرنے کی سپریم کوٹ کو تحریری یقین دہانی کرا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں آئی جیز کے دفاتر منتقل کرنے کے لیے متبادل جگہیں تلاش کر لی ہیں۔ آئی جی اسلام آباد کے دفتر کو پولیس لائنز فوری طور منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ آئی جی موٹروے کے دفتر کو بیورو آف امیگریشن میں منتقل کریں گے تاہم دیگر آلات کی منتقلی میں وقت لگے گا، وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ دونوں آئی جیز کے دیگر سٹاف کی منتقلی کے لئے چار ہفتوں کا وقت درکار ہے عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں آئی جیز کے سپورٹنگ سٹاف کو دوہفتوں میں منتقل کیا جائے۔ عدالتی استفسار پر وکیل سی ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئندہ سماعت پر پرائیویٹ سکولوں کو منتقل کرنے سے متعلق منصوبے کی تفصیلات کی رپورٹ پیش کردی جائے گی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ دو سے تین ماہ کا وقت نہیں دے سکتے۔ سکیورٹی ادارے حکومت کو کیوں شرمندہ کرانا چاہتے ہیں۔ کیا دونوں آئی جیز پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا؟ دونوں افسر قانون سے بالاتر ہیں تو دفاتر میں قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں۔ آئی الیون کی کچی آبادی تو فوراً گرا دی گئی کیا کچی آبادی کے مکینوں کو مہلت یا متبادل رہائش کا بندوبست کرنے کا وقت دیا گیا؟
سپریم کورٹ/ دفاتر

ای پیپر-دی نیشن