گلگت، بلتستان: چھوٹے ہائیڈرو پاور جنریٹرز سے لوگوں کی زندگیاں آسان: جنگلات کا کٹائو بھی کم
احمد آباد (رائٹرز) گلگت، بلتستان میں قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں ہنزہ دریا کے قریب واقع گائوں احمد آباد میں چھوٹے ہائیڈرو پاور جنریٹر اور جنریٹر لگانے سے لوگوں کی زندگی آسان ہو گئی ہے۔ گائوں کے ایک گھر میں الیکٹرک سٹوو پر چائے بناتے ہوئے خاتون گل مہرین نے بتایا کہ بجلی کی سہولت ہونے سے ہماری لکڑیاں کاٹ کر لانے کی مشقت ختم ہو گئی ہے۔ اس گائوں میں 8 سال قبل جنریٹر لگایا گیا تھا۔ گائوں کے 144 گھروں اور قریبی دیہات کے 110 گھروں کو بجلی کی فراہمی سے نہ صرف لکڑی کاٹنے کی مشقت سے جچھٹکارا ملا ہے بلکہ علاقے میں جنگلات کاٹے جانے کا عمل بھی رک گیا ہے۔ اس سے قدرتی آفات کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ یہ جنریٹر 190 میزگا واٹ فی گھنٹہ بجلی فراہم کرنے کی استعداد رکھتا ہے۔ پاکستان الٹرنیٹو انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چھوٹے اور بڑے ہائیڈرو پراجیکٹس کے ذریعے ایک لاکھ میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی استعداد ہے۔ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام دیگر اداروں کے تعاون سے اگلے چند سالوں میں اسی طرز کے 100 چھوٹے ہائیڈرو پاور پلانٹس لگانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔