’’دراڑیں‘‘ منگلا ڈیم تقریباً خالی کرا لیا گیا، پنجاب میں پانی کے بحران کا خدشہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پہاڑی میں دراڑیں پڑنے سے منگلا ڈیم کو 85 فیصد خالی کردیا گیا۔ پانی کا اخراج انتہائی کم کر دیا گیا۔ ڈیم میں پانی کی سطح زیادہ گرنے پر پنجاب میں پانی کے بحران کے خدشہ پر تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ تمام نہریں بند کردی گئیں جن کی مرمت کا کام 21 مارچ سے شروع کیا جائیگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق معاملے کی انکوائری روکدی گئی۔ مرمت 30 اپریل تک ہوگی جس کے بعد پانی کی سطح 120 فٹ سے نہیں بڑھ سکے گی۔ ڈیم سیفٹی کے حساس معاملے کے فنی نقائص چھپانے کی کوشش کی گئی۔ ڈیم میں پانی کی صلاحیت 7.4 ملین ایکڑ ہے جبکہ ڈیم میں 0.7 ملین ایکڑ فٹ پانی رہ گیا ہے۔ ارسا نے اخراج 44 ہزار کیوسک سے کم کر کے 15 ہزار کیوسک کردیا۔ واپڈا کا موقف ہے کہ منگلا ڈیم کی مین دیوار محفوظ ہے۔ ترجمان کے مطابق منگلا جھیل کے نواحی رم اور سڑک کی مرمت کی جا رہی ہے۔ گذشتہ سال منگلا جھیل کے نواح میں سڑک کا کچھ حصہ متاثر ہوا تھا۔ سڑک کی دراڑیں گذشتہ سال ہی پُر کردی گئی تھیں۔ دریں اثناء ایک اور نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی محکمہ آبپاشی واپڈا کی طرف پنجاب کا 7 کروڑ کیوسک فٹ پانی ضائع کرنے پر ارسا سے شکایت کر دی۔ پانی منگلا ڈیم کی میرپور تک سڑک کی تعمیر بروقت شروع نہ ہونے سے ضائع ہوا۔ سڑک گذشتہ برس سیلاب سے متاثر ہوئی، پانی کی سطح کم کرنے سے پنجاب کا 3 ملین ایکڑ رقبہ سیراب نہ ہو سکا۔ سڑک کی تعمیر 15 مارچ کو مکمل ہوئی مگر شروع نہ ہو سکی۔ واپڈا حکام نے سڑک کی تعمیر کیلئے مزید ایک ماہ کی مہلت مانگ لی، سڑک کی تعمیر کیلئے ٹینڈر جاری کر دیا۔