شام سے فوج واپس بلانے کا اعلان‘ فضائی‘ بحری آپریشنز جاری رہیں گے: پیوٹن
ماسکو ، جنیوا( نوائے وقت رپورٹ،نیوز ایجنسیاں)روس نے شام سے بری فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا۔ روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے شام میں اہم مقاصد حاصل کر لئے روسی افواج نے شام میں امن عمل کیلئے صورتحال پیدا کی ہے۔ روس کا بحری اور فضائی بیسز شام میں اپنا آپریشن جاری رکھے گا۔ شام سے روسی افواج کی واپسی آج منگل سے شروع ہو گی روسی افواج نے 30ستمبر 2015ء کو شام میں کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ پیوٹن نے فون کر کے بشار الاسد کو آگاہ کر دیا۔ انہوں نے فیصلے سے اتفاق کیا ہے۔اقوامِ متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف نے کہا ہے کہ شام کے 5 سالہ تنازعے سے 80 فیصد بچے بالواسطہ یا بلاواسطہ ذہنی اور جسمانی طور پر متاثر ہوئے ہیں جب کہ جنگ شروع ہونے کے بعد پیدا ہونے والے لاکھوں بچوں نے سوائے جنگ کے علاوہ کوئی دوسرا ماحول نہیں دیکھا۔بچے شدید غربت کی وجہ سے یا تو مسلح گروہوں میں شامل ہورہے ہیں، مزدوری کررہے ہیں یا پھر مجبورا شادی کررہے ہیں۔ مطالعاتی جائزہ کے مطابق شام میں خانہ جنگی سے ماہانہ ساڑھے 16ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے ترجمان نے کہا شام کے محصور 4علاقوں میں تشدد اور حملوں کے سبب امداد فراہمی ملتوی کر دی گئی۔ ادھر شام کے بحران پر جنیوا میں مذاکرات شروع ہو گئے۔ بشار الاسد کے مستقبل اور الیکشن 18ماہ میں کرانے کے معاملات رکاوٹ بن سکتے ہیں ادھر ترکی نے تردید کی ہمارے فوجی شام میں موجود نہیں ہیں۔