• news

شکار پور: پولیو ٹیم پر فائرنگ، 3 خواتین ورکر زخمی: وڈھ میں بم حملہ

شکارپور + وڈھ+ اسلام آباد + شاہکوٹ (نوائے وقت نیوز + نامہ نگار+ ایجنسیاں) شکارپور میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے 3 خواتین ورکر زخمی ہو گئیں جبکہ تحصیل وڈھ میں پولیو کی ٹیموں پر بم سے حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور کے علاقے گڑھی یاسین میں پولیو ٹیم پر فائرنگ کی گئی جس سے 3 خواتین زخمی ہو گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزموں کی تلاش جاری ہے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری نے شکارپور میں پولیو ٹیم پر حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ حملہ آوروں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں سخت سزا دلائی جائے۔ علاوہ ازیں تحصیل وڈھ کے علاقہ لوپ روڈ پر پولیو کی ٹیموں پر بم سے حملہ کیا گیا تاہم کسی جانی مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ گزشتہ روز سہہ پہر تین بجے کے قریب پولیو کی ٹیمیں وڈھ شہر سے لوپ کی طرف جا رہی تھیں کہ روڈ کے کنارے نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا دھماکے کے آواز دو ر دور تک سنی گئی۔ علاوہ ازیں شاہ کوٹ کی وارڈ نمبر15 میں ایک شخص رمضان نے پولیو مہم کے دوران ڈسپنسر نوید اور اس کے ایک ساتھی کو بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کی پاداش میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس پر سٹی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا بعدازاں محکمہ صحت کے عملے سے معذرت کرنے پر پولیس نے زیر حراست ملزم کو رہا کر دیا۔ جڑانوالہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیو قطرے پینے سے 2 سالہ بچے حسنین کی حالت بگڑ گئی، ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ جوہر آباد سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ خوشاب آصف محمود قاضی نے دوران پولیو مہم محکمہ صحت کی ٹیم کے ساتھ جھگڑا کرنے والے محلہ حافظ دیوان کی رہائشی فخر کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔ ادھر ضلع سجاول میں انسداد پولیومہم کو معطل کر دیا گیا، ذرائع کے مطابق سجاول شہر سمیت تمام یوسیز میں پولیو مہم صرف خانہ پوری کا شکار ہو کر رہ گئی، ضلع بھر کے سوالاکھ سے زائد بچوں کے ٹارگٹ کو پور انہیں کیا جا سکا، ضلع بھر میں انتہائی کم تعداد میں پولیو کی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جبکہ علاقے میں سکولوں میں بھی ویکسین نہیں کی جا سکی۔

ای پیپر-دی نیشن