• news

پشاور: سرکاری ملازمین کی بس میں بم دھماکہ،17 افراد شہید،55 زخمی

پشاور+لاہور(ایجنسیاں+خصوصی نامہ نگار) پشاور میں سنہری مسجد روڈ کے قریب سیکرٹریٹ کے ملازمین کی بس میں دھماکے سے 17 افراد شہید اور خواتین و بچوں سمیت 55 زخمی ہوگئے۔ سی ٹی ڈی تھانے میں نامعلوم شرپسندوں کیخلاف دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ بدھ کی صبح دھماکہ سنہری مسجد روڈ کے قریب پشاور سیکرٹریٹ کی بس میں ہوا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ایس پی کینٹ نے بتایا کہ بس معمول کے مطابق اپنے مقررہ وقت پر مردان سے سرکاری ملازمین کو لے کر پشاور آرہی تھی، جبکہ دھماکہ خیز مواد بس کے اندر نصب تھا۔ ایس ایس پی آپریشنز عباس مجید مروت نے کہا کہ بظاہر دھماکہ پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق 8 کلو گرام بارودی مواد ٹائم ڈیوائس کے ساتھ سی این جی کے چار سلینڈرز کے قریب نصب کیا گیا تھا، جس کے پھٹنے سے بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کئے۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اور دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد خون کا عطیہ دینے کیلئے بھی پہنچ گئی ہے۔ کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ صدر ممنون، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف، عمران خان، آصف زرداری، سراج الحق، بلاول، فضل الرحمن، پرویز خٹک اور دیگر نے بم دھماکے کی مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ دوسری جانب پشاور میں سنہری مسجد روڈ پر دھماکے کا شکار ہونے والی سرکاری بس میں سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں تھا جبکہ بس میں سرکاری ملازمین کے علاوہ دیگر مسافر بھی سوار ہوتے تھے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ریاض محسود نے کہا ہے کہ شہریوں کی سکیورٹی کیلئے تمام ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں تاہم تمام افراد کو سکیورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں۔ ادھر وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے معاون خصوصی برائے اطلاعات مشتاق غنی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا، دہشت گردی کے خلاف وفاقی حکومت کو مددکرنی چاہیے صرف ایک صوبہ یا ادارہ دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ صوبے کی پولیس پر پہلے ہی بہت بوجھ ہے جبکہ آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد صوبے میں مقیم ہے۔ملی یکجہتی کونسل نے پشاور بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آج (جمعرات) یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا، مرکزی صدر ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

ای پیپر-دی نیشن