پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر حیرت استعجاب کا اظہار
سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کی جانب سے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی درخواست مسترد کئے جانے کی خبر پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں ’’حیرت و استعجاب‘‘ سے سنی گئی اورجنرل پرویز مشرف کی ممکنہ بیرون ملک روانگی موضوع گفتگو بنی رہی ،بیشتر ارکان کی رائے تھی کہ جنرل پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے سے ملکی سیاست ایک نیا رخ اختیار کرے گی،وزیر اعظم جو جنرل پرویز مشرف کو کسی صورت بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے اب انہوں نے بھی نرم رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی حکومت اور ایسٹیبلشمنٹ کے درمیان’’ تعلقات کار‘‘ بہتر بنانے کے لئے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے حامی ہیں، بدھ کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں سالہا سال سے مقیم گمنام غیر ملکیوں سے کوائف حاصل کر کے حکومتی رٹ منوا لی، پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں انکی کارکردگی کو سراہا گیا، انوشہ رحمان کی جانب سے سابق دور حکومت پر شدید تنقید کر نے پر پیپلز پارٹی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شور برپا کر دیا ، حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ رواں سال آپریشنل ہو جائے گا،کمپنی ایکٹ کے تحت پاکستان ایئرویز لمیٹڈ (پی اے ایل) رجسٹرڈ ہو چکی ہے، جس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ایوی ایشن اور ایڈیشنل سیکرٹری فنانس شامل ہیں ، تاحال پاکستان ایئر ویز لمیٹڈ کیلئے نئے جہاز نہیں خریدے جا رہے، اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی کی طرف سے مبینہ طور پر سندھ کے عوام کو’’ بجلی چور ‘‘ کا طعنہ دینے پر پیپلز پارٹی کے ارکان کاشدید احتجاج کیا ، نواب یوسف تالپور نے کہا کہ کوئی ایک شخص یا چند اشخاص چور ہو سکتے ہیں، پورے صوبے کو کس طرح چور کہا جا سکتا ہے، حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے حکومت کی طرف سے ترقیاتی فنڈز نہ فراہم کئے جانے پر شدید احتجاج کیا ، غلام احمد بلور نے کہا کہ آج میرے صوبے کو پھر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، ایک دن دہشت گردی پر بحث کیلئے رکھا جائے۔ مارکیٹ بل 2016ء ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (ترمیمی) بل 2015ء کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ تاجکستان کی مجلس نمائندگان کے سپیکر اور وفد نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ ڈپٹی سپیکر نے تاجکستان کی مجلس نمائندگان کے سپیکر اور ان کے وفد کا خیر مقدم کیا۔ پاک تاجک فرینڈ شپ گروپ کے کنوینئر طلال چوہدری ، آفتاب احمد خان شیرپائو،وفاقی وزیر زاہد حامد نے وفد کا خیر مقدم کیا۔ سوالات کے جوابات کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب اور دیگر کی جانب سے ہاتھوں کے مختلف اشاروں کرنے سے ایوان زوردار قہقہوں سے گونج اٹھا، اراکین ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔ خود وزیر مملکت بھی اپنی ہنسی پر قابو نہ پا سکے اور وہ جواب دینے کی بجائے اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔ جب انہوں نے سوال کا دوبارہ جواب دینا شروع کیا تو انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایئرپورٹس پر تو جوتے اور کپڑے بھی اتارے جاتے ہیں۔ اس پر ایک بار پھر ایوان میں قہقہے لگنے لگے، اجلاس آج جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پارلیمنٹ کی ڈائری