ہم نے مشرف کی وردی اتروائی‘ ”گو نواز گو“ بلاول احتجاجی مظاہروں کا اعلان
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے حکم پر ردعمل میں کہا ہے کہ سابق صدر کے خلاف متعدد کیسز عدالتوں میں ہیں۔ میری والدہ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بھی مشرف نامزد ہیں، مشرف عدالت کے بار بار طلب کئے جانے کے باوجود آج تک پیش نہیں ہوئے۔ غداری کا کیس بھی عدالت میں اور آخری مراحل میں ہے‘ اگر مشرف کو ملک سے فرار ہونے دیا گیا تو اہم کیسز ادھورے رہ جائیں گے۔ اکبر بگٹی قتل کیس میں بھی مشرف کو بری کرکے قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں۔ بلاول نے نثار کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو نے پرویز مشرف کو وردی سے محروم کیا۔ آصف زرداری نے پرویز مشرف کو صدارت سے فارغ کیا آپ نے کیا کیا ہے ان کو آزاد کردیا۔ بلاول نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں ”گو نواز گو“ کا نعرہ لگا دیا۔ حکومت پرویز مشرف کو اس کی ”احسان مندی“ کا صلہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام یہ سمجھنے میں بھی حق بجانب ہو گی کہ آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج ہی اس لئے کیا گیا تھا کہ مشرف کو کلین چٹ دی جائے۔ مشرف کو انتہائی سنگین کیسز میں ریلیف دے کر فرار کروایا گیا تو حکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا باقی کوئی جواز نہیں رہے گا۔ بلاول نے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا۔ آصفہ بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ہے کہ ہم کب آئین توڑنے والوں کو ذمہ دار قرار دیں گے۔ قانون کی نظر میں کب سب پاکستانی برابر ہوں گے۔ اے این پی نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت پر ردعمل میں کہا ہے کہ چودھری نثار نے پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کا جو جواز پیش کیا اس کی منطق سمجھ نہیں آئی۔ ترجمان زاہد خان نے کہا کہ حکومت نے آئین کے ساتھ وہ کیا جو آمر کرتا ہے۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں تھی۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف کو آرٹیکل 6کے تحت سزا دلوانے سمیت معیشت اور توانائی کے حوالے سے کئے گئے تمام دعووں کی حکومتی قلعی کھل گئی ہے۔ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنی ساکھ بچانے کےلئے جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ قائم کر کے ایک ڈرامہ رچایا تھا اور قوم کا وقت ضائع کیا۔ قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کوگارڈآف آنرہم نے نہیں ایوان صدر نے دیا تھا، موجودہ حکومت عدالت کا کندھا استعمال نہ کرے ،سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے مشرف کے معاملے میں چوہدری شجاعت کا فارمولہ مٹی پاو¿اپنایاہے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کے حوالے سے مسلم لیگ ن کو بے نقاب کردیا ہے۔ عدالتی ریمارکس سے بات ثابت ہوچکی ہے ن لیگ اور پرویز مشرف کے مابین ایک نیا این آر او طے پا چکا ہے۔ مسلم لیگ ن نے ملک سے جلاوطنی کے وقت پرویز مشرف سے کئے گئے معاہدے اور معافی نامے کے حوالے سے بھی قوم سے جھوٹ بولا تھا مگر سچ بحرحال سب کے سامنے آگیا۔ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئندہ قرار دیا ہے۔دریں اثناءبلاول نے ہدایت کی ہے کہ مظاہرے ”یااللہ یارسول، بے نظیر بے قصور“ کے سلوگن سے ہونگے۔ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی فیصلے کے خلاف قرارداد مذمت پیش کی جائے گی۔