کراچی : آپریشن میں مارا گیا دہشت گرد داعش کا آپریشنل کمانڈر تھا : پولیس چیف
کراچی (نیوز ایجنسیاں) کراچی میں مشترکہ آپریشن کے دوران مارا گیا دہشتگرد داعش کا آپریشنل کمانڈر نکلا، کارروائی میں کامران گجر کے 3 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ ایڈیشنل آئی جی اور کراچی کے پولیس چیف مشتاق مہر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وفاقی ادارے کی اطلاع پر سی آئی اے کراچی اور پولیس نے اتحاد ٹاﺅن میں مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔ دہشت گردوں نے پولیس پر حملہ کیا جس میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے 3 دہشت گرد فرار اور ایک زخمی حالت میں گرفتار ہوا اور بعد میں دم توڑ گیا۔ ملزم کی شناخت کامران گجر کے نام سے ہوئی، ملزم نے ماضی میں القاعدہ کے پلیٹ فارم سے دہشت گردی کی کارروائیاں کیں اور اب داعش کا کمانڈر تھا۔ کراچی آپریشن کے نتیجے میں دو گروہ خوف وہراس پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک گروہ سیاسی مقاصد کے لئے کارروائیاں کرتا ہے جبکہ دوسرا شہر میں دہشتگردی اور بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ نے موبائل فون چھیننے کی وارداتوں پر قابو پانے کے لئے خصوصی یونٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے پولیس افسروں سے سفارشات طلب کر لی ہیں۔کراچی میں آپریشن کے باوجود سٹریٹ کرائم کی شرح بڑھ رہی ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کے باوجود موبائل چھیننے، موٹر سائیکل اورگاڑیاں چھیننے کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں، اعداد و شمار کے مطابق جنوری اور فروری میں ہر 15 منٹ بعد ایک شہری کو موبائل فون سے محروم کردیا گیا۔ شہریوں سے کروڑوں روپے کے موبائل فون چھین لئے گئے، یومیہ بنیاد پر 100 سے زائد موبائل فون چھینے یا چوری کئے جا رہے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق جنوری اور فروری میں مجموعی طور پر6 ہزار سے زائد موبائل چھینے اور چوری کئے جانے کی وارداتیں ریکارڈ پر آئیں۔
کمانڈر نکلا