لاہور ہائیکورٹ: مشرف کو باہر جانے سے روکنے کے درخواست گزار کو 10 ہزار جرمانہ
اسلام آباد/ لاہور (آئی این پی+ وقائع نگار خصوصی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق صدر کی اپنے وارنٹ گرفتاری کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو وفاق کی اپیل مسترد ہونے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی 28 مارچ تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ مشرف کانام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن جمع کرایا جائے۔ لاہور سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے دائر درخواست مسترد کر دی ہے۔ فاضل عدالت نے بلاجواز درخواستیں دائر کرنے پر درخواست گزار کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا ہے۔ درخواست گزار اقتدار حیدر نے موقف اختیار کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے دو بار آئین توڑا ججز کو یرغمال بنایا پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ زیر التوا ہے۔ پرویز مشرف کے خلاف لال مسجد، اکبر بگٹی کے قتل سمیت سنگین مقدمات بھی درج ہیں حکومت پرویز مشرف کوعلاج کے نام پر بیرون ملک فرار کرانا چا ہتی ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ پرویز مشرف کے خلاف زیرالتوا مقدمات کے ختم ہونے تک پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیاعدالت نے سستی شہرت کے لئے بلاجواز درخواستیں دائر کرنے پر درخواست گزار کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ این این آئی کے مطابق عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کے مشرف کے بیرون ملک جانے پر کیا تحفظات ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ