راجکوٹ: گائے ذبیحہ پر پابندی کیلئے ہندوئوں کا احتجاج‘ 8 نے زہر پی لیا‘ ایک ہلاک
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست گجرات کے شہر راجکوٹ میں ایک جنونی ہندو نے گائے کے ذبیحہ پر ملک بھر میں پابندی لگانے کا مطالبہ تسلیم نہ ہونے اور گائے کو ’’راشٹر ماتا‘‘ قومی ماں کا درجہ نہ دئیے جانے پر احتجاجاً کلکٹر آفس کے سامنے زہر کھاکر خودکشی کرلی۔ بتایا گیا ہے کہ 35سالہ گھبرو بھرواڑ ’’گائو رکھشا سمیتی‘‘ نامی انتہاپسند ہندو تنظیم کا رکن تھا وہ اور اسکے 7دیگر ساتھیوں نے اپنے مطالبات کے حق میں چند روز سے راجکوٹ کلکٹر آفس کے سامنے گائے کے ذبیحہ کیخلاف احتجاج جاری رکھا ہوا تھا آٹھوں نے گزشتہ روز احتجاجاً زہر پی لیا انہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ’’گھبرو بھرواڑیا‘‘ دم توڑ گیا جبکہ دیگر ’’گائو بھگتو‘‘ کی حالت بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ واضح ہے کہ راجکوٹ میں ’’گائو رکھشاسمیتی‘‘ نامی انتہا پسند تنظیم جسے حکمران جماعت بی جے پی کی بھرپور حمایت ہے، نے کچھ عرصے سے گائے کو ذبح ہونے سے بچانے اور اپنی ’’قومی ماں‘‘ کا درجہ دلانے کیلئے سیاست اور احتجاج کے نام پر شہر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر رکھا ہے جمعہ کو انہوں نے شہر بھر میں احتجاج اور ہڑتال کی کال دی تھی۔ پولیس نے کریک ڈائون کرتے ہوئے روڈ بلاک کرنے والے سمیتی کے 27 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔