پٹھانکوٹ واقعہ‘ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم بھارت میں دو روز قیام کریگی
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) پٹھانکوٹ واقعہ کی تحقیقات کیلئے جانے والا پاکستانی حکام کا وفد دو روز بھارت میں قیام کرے گا۔ پاکستان نے تمام تر تحقیقات کیلئے پانچ روز قیام کا مطالبہ کیا تھا، جس سے بھارت نے اتفاق نہیں کیا تاہم دوطرفہ بات چیت کے ذریعہ طے پایا کہ پاکستانی ٹیم بھارت میں دو روز تک اپنی تحقیقات کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی تحقیقات ٹیم ستائیس مارچ کو بھارت پہنچے گی۔ نیپال کے شہر پوکھارا میں دو روز پہلے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے درمیان ملاقات کے نتیجہ میں یہ دورہ طے پایا ہے۔ سرکاری ذریعہ کے مطابق پاکستانی ٹیم کو پٹھانکوٹ ائر بیس کے مخصوص حصوں تک رسائی دی جائے گی۔ تحقیقاتی ٹیم، پٹھانکوٹ ائر بیس تک رسائی کے مواقع، جن مقامات سے مبینہ دہشت گردوں نے ائر بیس تک سفر کیا، ان راستوں، بھارتی سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے مقامات، بیس کے اندر دہشت گردوں کی موجودگی کے مقامات جیسے معاملات کا ابتدائی جائزہ لینے کے بعد بیس انتظامیہ کے حکام، بھارتی سیکورٹی فورسز کے کمانڈروں اور مقامی پولیس کے حکام سے سوالات کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ امکان ہے کہ پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم کو مبینہ دہشت گردوں کی آوازوں کے نمونے فراہم کئے جائیں گے جن کے بارے میں بھارتی دعویٰ ہے کہ وہ ان ٹیلیفون کالوں پر مشتمل ہیں جو پاکستان کے جنوبی شہر بہاولپور اور پٹھانکوٹ کے درمیان کی گئیں۔ آوازوں کے نمونے ملنے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے مبینہ ساتھیوں کی آوازوں کے نمونوں کے ان کے ملاپ کیلئے مجوزہ فارنزک ٹیسٹ کے بعد ٹیم کسی نتیجہ پر پہنچ سکے گی۔