پاکستان ،بھارت دہشت گردی کے مشترکہ دشمن کو پہچانیں: طاہرالقادری
لاہور (پ ر) ڈاکٹرطاہرالقادری نے نئی دہلی میں انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس سٹڈیز اینڈ اینلسز میں Importance of Moderate Islam for south Asia کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ دنیا داعش اور دہشت گردی کے فتنے سے نمٹنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے ، داعش عصر حاضر کا سب سے بڑا فتنہ اور اپنی نوعیت کے یہ بدترین دہشت گرد ہیں ان کے مقابلہ اور خاتمہ کیلئے پوری دنیا بالخصوص او آئی سی اور مسلم ممالک کو فیصلہ کن جنگ کی تیاری کرنا ہو گی۔انہوں نے لیکچر کے دوران بتایا کہ داعش پر میری ایک کتاب اگلے دو تین ماہ میں چھپ جائے گی۔ بین الاقوامی تنازعات جو زیادہ تر سیاسی نوعیت کے ہیں ان کے حل میں عدم دلچسپی کے باعث انتہا پسندی،تشدد اور داعش جیسی برائیاں جنم لے رہی ہیں ،غربت تعلیم،صحت کی سہولتوں کے فقدان دولت اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم جیسے ناہموار سیاسی و سماجی رویے دہشت گردی اور داعش جیسے فتنوں کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حضرت محمدؐ نے آج سے 14سو سال قبل ایسے فتنوں کی نشاندہی کر دی تھی اور اس کے خاتمے کیلئے بھرپور ریاستی طاقت بروئے کار لانے کی ہدایت کی تھی، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ پیغمبر اسلام نے اسلام اور انسانیت کے ان دشمنوں کا حلیہ بتاتے ہوئے انہیں قتل کرنے کی ہدایت کی تھی، پیغمبر اسلام نے بتایا کہ انکے لباس اور پرچم سیاہ رنگ کے ہوں گے ،انکے بال عورتوں کی طرح لمبے ہوں گے ،انکی گردنیں اونٹ کی طرح لمبی ہوں گی ،انکے نام بھی غیر مانوس اور ابو جیسے القابات سے شروع ہونگے یہ بظاہر مسلمانوں جیسے آداب و اطوار اور عبادات اختیار کریں گے لیکن یہ مسلمان تو کیا انسانی خصوصیات سے بھی عاری ہوں گے۔ پیغمبر اسلام نے کہاتھا یہ لوٹ مار،حرام کاری،ریپ جیسے برائیوں کو قانونی تحفظ دیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے (IDSA) میں شریک ممتاز بھارتی شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی اورداعش کو اسلام سے نہ جوڑا جائے، اسلام تو ایسے فتنوں کو کچل دینے کا حکم دیتا ہے۔ پاکستان اور بھارت اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانیںاور انکے قلع قمع کیلئے ایک میز پر بیٹھیں۔