بارش سے مزید چھتیں گر گئیں‘ جڑانوالہ‘ ماں دو بیٹیوں سمیت پانچ مردان میں چار افراد جاں بحق
فیصل آباد+ بچیانہ+ چترال+ مظفرآباد (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) بارش سے تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بچیانہ، راولاکوٹ، مردان، چترال، تنگی میں مزید 6 خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بچیانہ کے نواحی گاﺅں میں رات طوفانی بارش کے دوران گھر کی چھت گرنے سے ماں دو بیٹیوں اور ایک قریبی عزیزہ سمیت ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئی۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق چک 563/ گ ب میں گزشتہ رات طوفانی بارش کے دوران طاہر کی بیوی اپنی بیٹیوں اور رشتہ دار لڑکی کیساتھ کمرے میں سو رہی تھی، اس دوران اچانک گھر کی چھت زور دار دھماکے کیساتھ ان پر آن گری اور ملبے تلے دبنے سے طاہر کی 23 سالہ بیوی شبانہ اسکی 2 سالہ بیٹی عائشہ، 4 سالہ مقدس اور 18 سالہ بہن شکیلہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں۔ اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت نعشوں کو ملبے سے نکالا۔ بچیانہ سے نامہ نگار کے مطابق طاہر کی والدہ اور ایک بیٹی سویرا دوسرے کمرے میں ہونے کے باعث محفوظ رہے، متوفیہ شکیلہ بی بی کی شادی 2 ماہ بعد ہونے والی تھی، اطلاع پر گاﺅں میں کہرام برپا ہوگیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق غفور اور اس کا بیٹا طاہر روزگار کے سلسلہ میں لاہور گئے ہوئے تھے۔ چھت رات گئے گری تاہم کس کو علم نہ ہو سکا اور غفورکی اہلیہ نے صبح دیکھا کہ کمرے کی چھت گری ہوئی ہے تو اس نے شور مچایا، بعدازاں جاں بحق ہونے والوں کو سپرد خاک کردیا گیا۔ تحصیل تنگی میں بارش کی وجہ سے کمرے کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔راولاکوٹ کے گاﺅں چکار میں مکان کی چھت گرنے سے عبدالحمید خان کی اہلیہ نسرین اور بیٹی عریبہ حمید جاں بحق ہو گئیں۔ مردان کے علاقے بخشال میں بوسیدہ گھر کی چھت گرنے سے چار افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے جبکہ متعدد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ چترال میں برفانی تودے سے 2 طلبہ کی نعشیں نکال لی گئیں جن کے نام رحمت اور مبشر ہیں جبکہ ابھی 6 طلبہ تودے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے تاہم مزید تودے گرنے کے خدشات کے باعث ریسکیو آپریشن متعدد مرتبہ روکنا پڑا۔ لوئر دیر، اپر دیر، شانگلہ اور ملحقہ علاقوں میں رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے جبکہ بالائی علاقوں میں برفباری ہو رہی ہے۔ استور اور قریبی علاقوں میں بارش اور برفباری سے کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مالاکنڈ، پشاور، راولپنڈی، لاہور ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر گرج چمک کےساتھ بارش کا امکان ہے۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے فیصل آباد کے علاقے بچیانہ میں بارش کے باعث گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کی 4 خواتین کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلبہ کر لی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں کے باعث خانپور ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہو گئی جس پر ڈیم کے سپل ویز کھول دیئے گئے۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ 9 مارچ سے شروع ہونے والی بارشوں نے 86 قیمتی جانیں لے لیں۔ بارشوں سے 101 افراد زخمی، 240 گھر مکمل تباہ ہوئے۔اسلام آباد سے خبرنگار کے مطابق آصف زرداری نے بارش سے تباہی پر انتہائی رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ مری میں بارش اور برف باری کے باعث ہونیوالی لینڈ سلائیڈنگ سے 100مکان تباہ ہو گئے جبکہ کئی سڑکیں بہہ گئیں۔
بارش