کراچی : دو مغویوں کی نعشیں برآمد‘ منگھوپیر میں مارا گیا‘ دہشت گرد سانحہ عاشورہ کا مرکزی ملزم نکلا
کراچی(آن لائن)کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ کے قریب سے دو نعشیں ملی ہیں ، مقتولین کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا۔ کورنگی کراسنگ کے قریب سے ملنے والی دو نعشوں میں سے ایک کی شناخت شمائل بیگ کے نام سے ہوئی جبکہ دوسرے مقتول کی ابتک شناخت نہیں ہوسکی۔ پولیس کے مطابق امکان ہے مقتولین کو اغوا کرکے قتل کے بعد نعشیں پھینکی گئی ہیں۔ دونوں کو سر پر گولیاں مارکر قتل کیا گیا۔ مقتولین کورنگی کے رہائشی تھے۔ نعشیں پوسٹ مارٹم کے لئے جناح ہسپتال منتقل کی گئی ہیں۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 6ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے ۔سائٹ ایریا سے بینک ڈکیتیوں اور سٹریٹ کرائم میں ملوث 3 ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کے ایس ایس پی نوید خواجہ کے مطابق گرفتار ہونے والے تینوں ملزمان ریحان احمد عرف چوہا، محمد عدنان اور عبدالماجد 2000 ءسے بینک ڈکیتیاں اور بینک سے نکلنے والے شہریوں کو لوٹ رہے تھے۔ موچکو میں پولیس نے مقابلے کے بعد 3 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ منگھوپیر میں گزشتہ روز مارے گئے دہشت گردوں میں سے ایک سانحہ عاشورہ کا مرکزی ملزم نکلا۔ ملزم عنایت گرفتاری کے بعد سٹی کورٹ سے فرار ہو گیا تھا۔انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق ملزم مرتضیٰ عنایت اپنے دیگر ساتھیوں شکیب فاروقی، وزیر اور مراد شاہ کے ساتھ سٹی کورٹ سے فرار ہوا تھا۔ سٹی کورٹ سے فرار ہوتے وقت پولیس کے ساتھ مقابلہ بھی ہوا اور مقابلے میں ملزم کا ایک ساتھی مراد شاہ مارا گیا تھا۔ مرتضیٰ عنایت کے ساتھ فرار ہونے والوں میں شکیب فاروقی اور وزیر تاحال مفرور ہیں۔ حکومت سندھ نے سٹی کورٹ سے فرار ہوجانے والے ان تینوں دہشت گردوں کی سر کی قیمت دس دس لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔
کراچی