فیروز والا: اراضی کی کمپیوٹرائزڈ نقول کے حصول میں شدید مشکلات
فیروز والہ(نامہ نگار)اراضی کے کمپیوٹرائز ریکارڈ کے حصول میں کھانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کئی کئی دن ڈھکے کھانے کے بعد لوگ نقول لئے بغیر واپس لوٹ جاتے ہیں۔پہلے پٹواری رشوت لیتے تھے اب کمپیوٹر اراضیات کا عملہ کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔ تحصیل فیروز والہ کے اراضی کے کمپیوٹرائزڈ سنٹر کالا شاہ کاکو (شامکے) پر کسانوں کا جو حال ہو رہا ہے وہ قابل بیان نہیں ہے بیٹھنے کے لئے کوئی جگہ نہیں سایہ اور پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں، مرد خواتین سارا دن نقلوں کے حصول کے لئے اس سنٹر کا چکر لگواتے رہتے ہیں کمپیوٹرائز سنٹر کا عملہ روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کی رشوت اکٹھی کر تا ہے۔ نائب تحصیلدار فیروز والہ ایک عرصہ سے یہاںتعینات ہے ۔ اسے فوری تبدیل کیا جائے۔فیروز والہ کے علاقے ابھی کمپیوٹر ائزڈ نہیں ہوئے ہیں۔ وہاں پر لوٹ مار کا سلسلہ بھی عروج پر ہے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔